اُڈپی میں سیرت نبوی پر دائمی نمائش گاہ کا افتتاح اور علم وامن کے عنوان پر تیسری کانفرس کا انعقاد

Source: S.O. News Service | Published on 19th January 2020, 12:00 AM | ساحلی خبریں |

اڈپی،18/جنوری (راست /ایس او نیوز) صوبہ کرناٹک کے ساحلی علاقہ (منگلور تا کاروار ) کے دعوہ سنٹرس اور تعلیمی ورفاہی اداروں کے عہدیداران کا اجتماع عام بعنوان تیسری علم وامن کانفرس زیر انتظام مرکز دار الہدی أڈپی منعقد ہوا، اس کانفرنس میں مرکز دار الہدی کے زیر نگرانی معرض نبی الرحمہ ﷺ کا افتتاح بھی  عمل میں آیا۔

اس کانفرنس میں اکثر دعوہ سنٹرز اور تعلیمی و رفاہی اداروں کے عہدیداران بھی جمع تھے۔ جس میں ساحلی علاقے کے چالیس سے زائد اداروں کے ذمہ داران تشریف لائے، ہندوستان کے مشہور و معروف علماء کرام نے بہت ہی عمدہ اور اہم عناوین پر خطاب فرمایا۔

اسكى پہلی نشست شیخ عبد العظیم مدنی کی صدارت میں شروع ہوئی جسکی نظامت ڈاکٹر ابوعمر پرویز نے کی،نشست کی ابتدا میں شیخ عبد المصور مدنی نے مہمانوں کی خدمت میں استقبالیہ پیش کیا اور شیخ عبد الودود مدنی نے ادارے کا مختصرا تعارف پیش کیا۔

اس نشست میں فضيلة الشيخ ڈاکٹر حافظ عبد المقيت مدنى، فضيلة الشيخ  حافظ محمد ابراہیم عمری، فضیلة الشيخ فيض الله مدنى، فضيلة الشيخ معاذ أبو قحافہ عمری، فضيلة الشيخ عبد القدير عمری، فضيلة الشيخ أبو عباد عمران مدنى، فضيلة الشيخ عبد الوارث مدنى حفظهم الله نے سیرت نبوی کے مختلف موضوعات، سماجی و معاشرتی مسائل ومشکلات کے نبوی حل اور معاشرے کے مختلف طبقات وافراد کے ساتہ نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کے حسن سلوک پر اپنے پر مغز خطابات سے سامعین کو مستفید کیا۔

اسی نشست میں ملک کے حالات کے مد نظر فضيلة الشيخ عبد السلام مدنى حفظه الله نے CAA, NRC, NPR کی آئین ہند کی روشنى میں وضاحت کی اور اس سے متعلق ہماری ذمہ داریاوں کا احساس دلایا۔

اس کانفرنس کی دوسری نشست ڈاکٹر سعید احمد مدنی کی صدارت میں شروع ہوئی، فضيلة الشيخ نے  شان رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں گستاخی اور اس کا سد باب کے عنوان پر اپنا صدارتی خطاب پیش کیا۔

اسی نشست میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے نبوی ضابطے کے عنوان پر فضيلة الشيخ ڈاکٹر الیاس اعظمی حفظه الله نے خطاب فرمایا جبکہ ڈاکٹر آر کے نور محمد مدنی حفظه الله نے عصری علوم کے جدید تقاضہ کے عنوان پر اپنے پر مغز خطاب سے علمی حلقوں کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔

دوسری نشست کے بعد بدست ڈاکٹر الیاس بن خليل الرحمن  اعظمی دار الهدى بک اسٹال بمقام سٹی سنٹر قرب جامع مسجد کا افتتاح عمل میں آیا۔

تیسری علماء وذمہ داران کے درمیان خصوصی نشست ڈاکٹر آر کے نور محمد مدنی حفظه الله کے زیر صدارت 3:00 تا 4:00  عمل میں آئی۔

ظہر اور عصر کی نماز کی ادائیگی کے بعد ساحل سمندر chillies restaurant میں تمام مہمانوں کے لئے شاندار ظہرانے کا انتظام کیا گیا۔

4:30 تا مغرب کانفرنس کے اختتام پر آئے ہوئے تمام عہدیداران اور علمائے کرام کی تکریم کی گئی اور  ابو عمر پرویز مدنی نے ہدیہ تشکر پیش کیا۔

آخر میں علماء کرام کی خصوصی بیٹہک عمل میں آئی جس میں ہندوستان کے موجودہ حالات پر غور وفکر کیا گیا، یہ بیٹہک قبل از مغرب اختتام پذیر ہوئی۔

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...