ضلع پنچایت سہ ماہی جائزاتی میٹنگ میں منکال وئیدیا نے کہا : نیشنل ہائی وے توسیعی کام کی سروے رپورٹ پیش کی جائے
کاروار، 2/ اکتوبر (ایس او نیوز) اتر کنڑا ضلع پنچایت کی سہ ماہی جائزاتی میٹنگ میں ضلع انچارج وزیر منکال وئیدیا نے نیشنل ہائی وے 66 کی بد حالی اور نامکمل توسیعی کام پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیا کے افسران کہتے ہیں کہ صرف 5 کلو میٹر کا کام باقی ہے جبکہ نہ سڑکیں پوری طرح تیار ہوئی ہیں ، نہ روشنی کا انتظام ہوا ہے اور نہ ہی پُلوں کی تعمیر مکمل ہوئی ہے ۔ اس لئے ہائی وے کے تعمیری کام سے متعلق سروے کرتے ہوئے 10 اکتوبر تک اس کی رپورٹ پیش کی جائے اور اس رپورٹ کی بنیاد پر مرکزی حکومت کو کارروائی رکنی چاہیے ۔
وزیر منکال وئیدیا نے کہا این ایچ اے اور آئی آر بی کمپنی کو سرکاری افسران اور عوامی منتخب نمائندوں کی حمایت حاصل ہے ۔ مرکزی وزراء بھی اس میں حصے دار ہو سکتے ہیں ۔ اسی وجہ سے آج دس سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود ہائی وے کا توسیعی کام پورا نہیں ہوا ہے ۔ بس پیسہ کمایا جا رہا ہے ۔ ابھی تک حادثات کی وجہ سے ہزاروں افراد کا جانی و مالی نقصان ہوا ہے ۔ وزیر اعلیٰ سمیت ریاستی وزراء کے ساتھ میٹنگ منعقد کرکے کام پورا کرنے کی مدت مقرر کی گئی تھی ، لیکن یہ لوگ کسی کی نہیں سنتے ۔ اب مرکزی حکومت کو ہی اس مسئلہ کو حل کرنا چاہیے ۔ ورنہ یہ سمجھنا چاہیے کہ مرکزی حکومت ٹھیکیدار کمپنی کے ہاتھوں میں بک گئی ہے ۔
ضلع میں ریت نکالنے پر لگی ہوئی روک کے بارے میں وزیر موصوف نے بتایا کہ اس کے لئے بی جے پی ذمہ دار ہے کیونکہ ہوناور کے بی جے پی چینئی کے گرین ٹریبیونل میں اپیل کی دائر کی ہے اس لئے تا حکم ثانی ضلع میں ریت نکالنے پر پابندی لگی ہوئی ہے ۔
انہوں نے افسران سے کہا کہ غریبوں کی فلاح و بہبود کے لئے جاری کی گئی پانچ گارنٹیوں کا فائدہ مستحقین تک پہنچانے کے ساتھ دفتروں میں آنے والے افراد کے مسائل خوش دلی اور خوش اسلوبی سے حل کرنے کا رویہ اپنائیں ۔ ضلع میں بچوں کی تعلیم کو سب سے زیادہ اہمیت دی جانی چاہیے اور اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ کسی بھی قیمت پر بچے تعلیم سے محروم نہ رہیں ۔ معیاری تعلیم کے لئے تمام ضروری وسائل فراہم کیے جائیں گے ۔
منکال وئیدیا نے تغذیہ کی کمی اور امراض قلب کے مسائل سے متاثرہ بچوں کے علاوہ غریب بچوں کے لئے دستیاب سرکاری اسکیموں کا متعلقین کو پہنچانے کے بارے میں ہدایات دیں ۔ منکی میں اینڈو سلفان سے متاثرہ مریضوں کے لئے کیمپ منعقد کرنے اور منکی میں ان مریضوں کے لئے 20 کروڑ روپے کی لاگت ہاسٹل قائم کرنے کے لئے منصوبہ سازی کی ہدایت دی ۔
انہوں نے بتایا کہ ساحلی علاقے میں سمندری کٹاو سے بچاو کے زمرے میں 15 کروڑ روپے کا فنڈ جاری کیا ہے ۔ ریاست کی 13 بندرگاہوں میں گودی، جٹی، استنجا خانے، ریسٹ روم، ماہی گیروں کے شیڈس وغیرہ تعمیر کرنے کے ضمن میں فی بندرگاہ 50 کروڑ روپے لاگت کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔
وزیر منکال وئیدیا نے بتایا کہ کاروار میڈیکل سائنسس انسٹی ٹیوٹ میں 450 بستروں والے سوپر اسپیشالٹی ہاسپٹل کی تعمیر کا کام متعینہ مدت میں مکمل ہونے کے مرحلے میں ہے ۔