کاروار:ہائی وے توسیع کے لئے سرکاری زمین تحویل میں لینے پرمعاوضہ کی ادا ئیگی۔ ملک میں قانون وضع کرنے کے لئے ضلع شمالی کینرا بنا ماڈل

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 7th December 2019, 6:46 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

کاروار7/دسمبر (ایس او نیوز)نیشنل ہائی وے66 توسیعی منصوبے کے لئے سرکاری زمینات کو تحویل میں لینے کے بعد خیر سگالی کے طورمعاوضہ ادا کرنے کی پہل ضلع شمالی کینرا میں ہوئی جس کی بنیاد پر نیشنل ہائی وے ایکٹ 1956میں ترمیم کرتے ہوئے ملک بھر میں تحویل اراضی پرمعاوضہ ادائیگی کا نیا قانون2017میں وضع کیا گیا ہے۔

 ایک رپورٹ کے مطابق نیشنل ہائی وے کو فورلین میں تبدیل کرنے کے لئے سرکاری زمینوں پر تعمیر شدہ سرکاری عمارتیں، مکانات اورمندروں کوتحویل میں لے کر اسے ڈھانے اور نیشنل ہائی وے کی توسیع کے لئے استعمال کرنے کے لئے ضلع شمالی کینرا کے مختلف مقامات پر نیشنل ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیا نے4,96,78,172روپے خیرسگالی (ایکس گریشیا) معاوضہ ادا کیا ہے۔

 بتایا جاتا ہے کہ کاروار ماجالی سے اڈپی ضلع کے کنداپور تک نیشنل ہائی وے توسیعی منصوبے کے لئے تحویل اراضی کے دوران ایک زمانے سے سرکاری زمینات پر قبضہ کرکے رہائشی یا دیگر تعمیرات کرنے والوں کو کسی طرح کا معاوضہ قانونی طورپر ادا کرنے کی گنجائش نہیں تھی۔لیکن ضلع شمالی کینرا میں ایسے بے شمار معاملات درپیش ہونے کی وجہ سے اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کیا گیا۔ حالانکہ اس سے پہلے جتنے بھی سرکاری منصوبوں میں عمل ہواتھا اس میں سرکاری زمینات کے لئے کو ئی معاوضہ ادا نہیں کیا گیا تھا۔سال 2015میں اُس وقت ضلع انچارج وزیر آر وی دیشپانڈے نے نیشنل ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیا کے اعلیٰ افسران کے سامنے سرکاری عمارتوں اور سرکاری زمین پر رہائش پزیر عام لوگوں کو بھی معاوضہ دینے کی سفارش رکھی۔مرکزی حکومت میں اس مسئلے پر غور و خوض کے بعد 2017 میں پرانے قانون میں ترمیم کی گئی اور خیر سگالی کے طور پر رقم ادا کرنے کی گنجائش نکالی گئی۔    

نئے قانون سے کس کو کتنا معاوضہ ملا؟:     اعداد وشمار کے مطاق ضلع شمالی کینرا میں کاروارکوڈی باغ میں محکمہ جنگلات کی زمین پر واقع مندر کی عمارت کے لئے 60,45,172 روپے، محکمہ جنگلات کی زمین پر شیڈ تعمیر کرنے والے ایرپّا الونڈی کو 1,42,000روپے،میور ورما اسٹیج اور اطراف کے علاقے میں سہولتوں کا نقصان ہونے پر ضلع انتظامیہ کو 70,69,000روپے،محکمہ ڈاک کو 93,90,000روپے،بینگا کلسا مندر کو 7,70,000روپے، ٹیگور بیچ کے پاس عمارتوں کی تحویل کے لئے ضلع انتظامیہ کو1,57,00,000روپے،آلیگدّامیں محکمہ بندرگاہ کی زمین پر واقع تین مکانات کے لئے 16,53,000روپے،کوڈی باغ میں واقع بلدیہ کے بیت الخلا ء کے لئے 2,53,000روپے، بینگا میں کاشی وشواناتھ مندر کے لئے 7,35,000 روپے، پی ڈبلیو ڈی کمپاونڈ کی دیوار کے لئے 2,52,000روپے اور ڈی ڈی پی آئی دفتر کی عمارت کے لئے 79,69,000روپے نیشنل ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیا کی جانب سے اداکیے گئے ہیں۔    
    

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔