وشواناتھ کے بیان پر رابطہ کمیٹی اجلاس میں بحث ہوگی: ڈی کے شیوکمار

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 14th May 2019, 12:50 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،14؍مئی(ایس او نیوز) ریاستی وزیر برائے آبی وسائل ڈی کے شیوکمار نے بھی سدرامیا کے متعلق ریاستی جے ڈی ایس صدر وشواناتھ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سدرامیا کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر ہیں کانگریس پارٹی انہی کی قیادت میں کام کرے گی، کسی کو اگر سدرامیا کی قیادت پر کوئی اعتراض ہوتو وہ اپنی پارٹی سے شکایت کرے نہ کہ برسر عام بیان بازی۔ انہوں نے کہاکہ وشواناتھ نے سدرامیا کے خلاف جو بیان بازی کی ہے اس پر مخلوط حکومت کی رابطہ کمیٹی میں بحث کی جائے گی اور ضرورت پڑنے پر وشواناتھ سے اس سلسلے میں وضاحت بھی طلب کی جائے گی۔ اخبار ی نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ فی الوقت ان کی توجہ کندگول اسمبلی حلقے میں کانگریس امیدوار کو کامیاب بنانے کی طرف مرکوز ہے، اسی مقصد کے تحت وہ تمام پارٹی کارکنوں کو متحد رکھنے اور کندگول کے علاوہ چنچولی میں بھی کانگریس امیدوار کو کامیاب بنانے کی جدوجہد میں لگے ہوئے ہیں۔ اس دوران بتایا جاتاہے کہ ڈی کے شیوکمار کانگریس قیادت نے ہبلی دھارواڑ ضلع میں کانگریس کو منظم کرنے کی ذمہ داری سونپنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اور انہیں اس ضلع کا انچارج بھی بنائے جانے کا امکان ہے۔ 
 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔