کرناٹک میں کورونامعاملات میں اضافہ ہواتو کالجوں کودوبارہ بندکرناناگزیرہوجائے گا: ڈاکٹرکے سدھاکر
بنگلورو،23؍نومبر(ایس او نیوز) دنیابھرمیں کوروناوائرس کی دوسری لہرکاآغازہوگیاہے۔ دہلی اوراحمدآبادمیں بھی دوسری لہرشروع ہوگئی ہے۔ ریاست میں کوروناوائرس کے معاملات میں اضافہ ہوتاہے توپھرکالجوں کوبند کرنا ناگزیرہوجائے گا۔یہ اندیشہ ریاستی وزیربرائے طبی تعلیم وصحت ڈاکٹرکے سدھاکرنے ظاہر کیا۔
بروزاتواردھارواڑمیں اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہاکہ ملک کی راجدھانی دہلی اور احمدآباد میں کوروناوائرس کی دوسری لہرشرو ع ہوگئی ہے۔کرناٹک میں کوروناوائرس کے معاملات میں ہرگزرتے دن کے ساتھ کمی آنے کے پیش نظر ریاست میں کالجوں کوشروع کیاگیاتھا۔ اگر پھرایک مرتبہ کوروناکے معاملات میں اضافہ ہوتا ہے تو پھرکالجوں کودوبارہ بندکرنا ناضروری ہو جائے گا۔طلبہ اوراساتذہ کے مفادات کے پیش نظرہم کالجوں کوپھربندکریں گے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ریاست کے عوام میں یہ گمان یقین کی حدتک ہوگیاہے کہ کرناٹک سے کوروناوائرس ختم ہوگیاہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ جب تک کوروناویکسین نہیں آجاتی تب تک احتیاطی وحفاظتی اقدامات اختیار کرناضروری ولازمی ہے۔ انہوں نے عوام سے کہاکہ حکومت کی جانب سے جاری رہنماخطوط عمل کرنے سے کوروناکی دوسری لہرپر قابوپایا جاسکتاہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی دوسری لہرکسی بھی شخص میں 45سے 2مہینوں کے اندرآسکتی ہے۔ اس لہرکا اثرعوام کے چال وچلن اوررہن سہن سے جڑا ہواہے۔ ڈاکٹرسدھاکرنے کہاکہ کالج شروع ہونے کے بعدسے اب تک 120تا 130طلبہ میں کوروناوائرس کی رپورٹ پازیٹیو آئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ نوجوانوں میں قوت مدافعت زیادہ ہوتی ہے،اس زاویہ خیا ل سے کالجوں کوشروع کیاگیاتھاکہ طلبہ کی تعلیمی سرگرمیاں متاثرنہ ہوں۔نوجوان نسل کے مستقبل کوسنوارنے کی ذمہ داری حکومت پرہوتی ہے، اس لیے ہم نے کالجوں کوشروع کیاتھا،اگرپازیٹیومعاملات میں اضافہ ہوتاہے تو پھرکالجوں کوبندکردیں گے۔