لاک ڈاؤن کی بجائے دفعہ 144 نافذ کی جائے : سی ایم ابراہیم| کورونا سے شہید ہونے والے مسلمانوں کی تدفین کیلئے علاحدہ جگہ دی جائے : ضمیر احمد خان
بنگلورو، 20؍اپریل (ایس او نیوز) کورونا سے شہید ہونے والے مسلم طبقے کے افراد کی تدفین کے لئے علاحدہ جگہ دی جائے ۔رکن اسمبلی ضمیر احمد خان نے ودھان سودھا میں ہوئی بنگلورو کے اراکین اسمبلی،اراکین پارلیمان کی میٹنگ میں یہ مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک رکن اسمبلی کے لئے 25 کووڈ بیڈ اسپتالوں میں ریزرو کئے جائیں، اس طرح حلقے کے عوام کو آسانی سے اسپتالوں میں بیڈ دلا سکتے ہیں۔
اس مشورے کی شیواجی نگر کے رکن اسمبلی رضوان ارشد نے بھی حمایت کی اور کہا کہ اراکین اسمبلی کے نام پر بیڈریزروکرنا اچھا مشورہ ہے۔اس سے غریب مریضوں کو سہولت ہوگی ۔
اس میٹنگ میں رکن لیجس لیٹیو کونسل سی ایم ابراہیم نے کہا کہ جس لیڈروں کی میٹنگ میں سماجی فاصلہ برقرارنہیں رکھا جار ہا ہے۔ جب ہم ہی اس ضابطے کی پابندی نہیں کریں گے،تو عوام کو کیا مشورہ دیں گے۔لاک ڈاؤن نافذ کئے جانے کی تجویز سی ایم ابراہیم نے شدید مخالفت کی ، انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن لگانے سے عوام مرجائیں گے،عوام کو گھروں میں بند کرنے سے مسائل پیدا ہوں گے، باہر آنے سے ان کی صحت ٹھیک رہتی ہے۔ لاک ڈاؤن کے بجائے دفعہ 144 نافذ کی جائے ۔کورونا سے شہید ہونے والے افراد سے وائرس نہیں پھیلتا، یہ بات ماہرین نے بھی کہی ہے۔کورونامہلوکین کی تدفین کے لئے علاحدہ جگہ دینے کی اپیل کی گئی ہے۔اب کورونا وائرس کے آثار ر ہنے والے تمام افراد کو اسپتال آنے کی ضرورت نہیں، اگر حالت بے حد بگڑ جائے تو ہی اسپتال آنا چاہئے ۔
سی ایم ابراہیم نے مزید کہا کہ حکومت اپنی غلطیوں پر پردہ نہ ڈالیں، حکومت تمام پارٹیوں کی اراکین کی صلاح لے۔اگر حکومت کو کوئی پریشانی ہوتو ظاہر کی جائے تو اس وقت سب مل کر حل نکال سکتے ہیں۔ چند ہی دنوں میں کووڈ معاملات ایک لاکھ تک پہنچ سکتے ہیں حکومت کو کور ونا روک تھام کے لئے موزوں کارروائی کرنی چاہئے۔ 24 گھنٹے ریاست بھر میں دفعہ 144 نافذ کی جائے ۔بنگلورو شہر میں اچانک لاک ڈاؤن نافذ کرنے سے تمام کو پریشانی ہوگی ، ہو ٹل اور تمام کاروبار بند کرنا پڑے گا۔اس طرح 24 گھنٹے کام کرنے والوں کو پریشانی ہوگی ،شادی بیاہ اور دیگر تقریبات میں بھی ضابطوں کی تعمیل کی جائے ۔