ریاست کرناٹک میں ڈیمڈ فاریسٹ کا از سرنو سروے کرنے ہدایت، زیر التوا کندایہ معا ملات ایک سال کے اندر حل کئے جا ئیں: بسواراج بومئی
بنگلورو ،4؍جنوری(ایس او نیوز)وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے کہا کہ ڈیمڈ فاریسٹ تنازع سے لاکھوں کسانوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔اس لئے محکمہ جنگلات اور محکمہ محصولات کے درمیان تنازع کو حل کرنے ڈیمڈ فا ریسٹ کا دوبارہ سروے کر کے رپورٹ پیش کرنے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت دی گئی ہے۔
اخباری نمائندوں سے بات کر تے ہو ئے وزیر اعلیٰ نے اس بات کی جانکاری دی اور بتا یا کہ موجودہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے۔ انہوں نے بتا یا کہ کسانوں کی جانب سے زراعت کی گئی ز مین کو ڈیمڈ فاریسٹ قرار دیا گیا ہے اور یہ زمین محکمہ جنگلات یا محکمہ محصولات کی ہے۔یہ تنازع بر قرار ہے۔
انہوں نے بتا یا کہ محکمہ جنگلات محکمہ محصولات کی زمین ان کے حوالے کرنے سپریم کورٹ میں حلف نامہ دائر کرنے تیار ہے۔اس سلسلہ میں دوبارہ سروے کر کے رپورٹ پیش کرنے ڈپٹی کمشنر کو ہدایت دی گئی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں تحصیلدار اور اسسٹنٹ کمشنر کے کندایہ عدالتوں میں 10تا15سال سے کندایہ معا ملات زیر التوا ہیں۔ انہیں اڈیشنل تحصیلدار اور اسسٹنٹ کمشنرز کو نامزد کر کے ایک سال کے اندر بقیہ معا ملات حل کرنے کی سخت ہدایت دی گئی ہے۔
انہوں نے بتا یا کہ 10تا15ہزار معا ملات باقی ہیں جن کی نکاسی کے لئے5سال کا عرصہ ہوگا۔اسکی وجہ سے زمینات کا تنازعہ اور عدالتی معا ملات کا سامنا کر ہے کسانوں کو اقتصادی صورتحال انتہا ئی خستہ ہو گئی ہے۔انہوں نے بتا یا کہ اگر ضرورت پڑی تو افزود تحصیلداراسسٹنٹ کمشنرز کی تقرری کے لئے پیشکش کا جا سکتی ہے۔
انہوں نے بتا یا کہ دیہی علاقوں میں کسانوں کے پھوڑی اور دیگر کندیہ معا ملات کو حل کرنے مرکزی حکومت نے ”سوامتوا“ نامی اسکیم جاری کی ہے جس کے تحت تمام کندایہ مسائل کا شکار زمین کا سروے ڈرون کیمرے کے ذریعہ کرانے ہدایت دی گئی ہے۔اس کے تحت 20کروڑ کی لاگت سے سروے کیا جا ئے گا۔