راجستھان: گہلوت حکومت نے حاصل کیا اعتماد کا ووٹ، 75 کے مقابلہ 122 ارکان نے دی حمایت

Source: S.O. News Service | Published on 14th August 2020, 9:39 PM | ملکی خبریں |

جے پور،14؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) راجستھان میں چل رہے گھمسان کے درمیان گزشتہ روز پائلٹ کے گہلوت خیمہ میں واپسی اور سیاسی بحران کے خاتمہ کے بعد جمعہ کے روز گہلوت حکومت نے اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا۔ اعتماد کا ووٹ تحریک اعتماد حکومت کی طرف سے پیش کی گئی اور برسراقتدار جماعت اور حزب اختلاف میں زوردار بحث ہوئی۔ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کے ایوان میں بیان دینے کے بعد تحریک اعتماد صوتی ووٹ سے منظور کر لی گئی۔ اسی کے ساتھ اسپیکر سی پی جوشی نے ایوان کی کارروائی 21 اگست تک کے لئے ملتوی کر دی۔

اسمبلی اجلاس کے بعد سچن پائلٹ نے کہا، ’’حکومت کی جانب سے اسمبلی کو تحریک اعتماد پیش کی گئی وہ بہتر اکثریت کے ساتھ منظور ہو گئی ہے۔ حزب اختلاف کی جانب سے کی گئی کوششوں کے باوجود نتائج حکومت کے حق میں رہے۔ اسی کے ساتھ ان تمام شکوک و شبہات پر بھی روک لگ گئی جو ظاہر کئے جا رہے تھے۔ جو مسائل اٹھائے گئے ہیں ان سبھی کے لئے ایک حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ مجھے یقین ہے کہ حکمت عملی کا اعلان جلد ہی کر دیا جائے گا۔‘‘

قبل ازیں، ریاستی حکومت کی جانب سے پارلیمانی امور کی وزیر شانتی دھاریوال نے تحریک اعتماد کی تجویز ایوان میں پیش کی، جس پر اسمبلی میں تیکھی بحث ہوئی۔ پائلٹ کے مان جانے اور پارٹی میں واپسی کے بعد گہلوت حکومت کا پلڑا پہلے ہی بھاری نظر آ رہا تھا۔ حزب اقتدار کے پاس 122 ارکان کی تعداد موجود تھی جن کے ٹوٹ جانے کا اب کوئی امکان نہیں تھا۔

ان میں سے 107 ارکان کانگریس کے جبکہ 6 ارکان اسمبلی بی ایس پی کے ہیں جو کانگریس میں شامل ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ پانچ کانگریس کی اتحادی جماعتوں کے ارکان ہیں۔ دوری طرف بی جے پی کے حق میں صرف 75 ارکان اسمبلی ہیں جس میں سے 75 بی جے پی کے جبکہ 3 اس کی اتحادی جماعت آر ایل پی سے وابستہ ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔