سی ایل پی اجلاس میں بیشتر اراکین اسمبلی شریک،آٹھ غیر حاضر اراکین میں سے چار کے خلاف کارروائی کی جائے گی: سدرامیا
بنگلورو،9؍جنوری(ایس او نیوز) ریاست کی کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت کو گرانے کے لئے کانگریس اراکین اسمبلی کی خرید وفروخت کی تمام کوششیں آج اس وقت رائیگاں گئیں جب سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس لیجسلیچر پارٹی لیڈر سدرامیا کی طرف سے بجٹ سے پہلے طلب کی گئی کانگریس لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں بیشتر اراکین اسمبلی نے شریک ہوکر پارٹی سے اپنی وفاداری کا ثبوت دیا۔
چار برگشتہ اراکین کے علاوہ دیگر چار اراکین اسمبلی سدرامیا کی اجازت کے ساتھ اجلاس سے غیر حاضر رہے ، اور اجازت لے کر غیر حاضر رہنے والے اراکین کی غیر حاضری کو خاطر میں نہیں لایا گیا البتہ چار برگشتہ اراکین اسمبلی رمیش جارکی ہولی ، بی ناگیندرا ، مہیش کمٹلی،اور امیش جادھو کو اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دینے کی کارروائی سدرامیا نے شروع کروادی تو دوسری طرف امیش جادھو کو کرناٹکا ویر ہاؤزنگ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کا چیرمین منتخب کیاگیا تھا انہیں بھی اس عہدے سے ہٹاکر ایک اور رکن اسمبلی پرتاب گوڈا پاٹل کو مقرر کردیا۔
آج صبح ودھان سودھا کے کانفرنس ہال میں منعقد کانگریس لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں بیشتر اراکین اسمبلی کی شرکت کی تصدیق کرتے ہوئے سدرامیا نے بتایاکہ شیواجی نگر کے رکن اسمبلی روشن بیگ نے میٹنگ سے غیر حاضر رہنے کے لئے ان سے پیشگی اجازت حاصل کرلی ہے۔ اسی لئے ان پر وہپ لاگو نہیں ہوگی، اسی طرح جن دیگر اراکین اسمبلی نے اجازت لی ہے ان پر بھی وہپ لاگو نہیں کی جائے گی۔البتہ پچھلی دو میٹنگوں میں غیر حاضر چار اراکین اسمبلی پر نااہل قرار دینے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔ کانگریس لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں بیشتر اراکین اسمبلی کی شرکت کے ساتھ ہی ریاست کی مخلوط حکومت کو گرانے کے لئے بی جے پی کی طرف سے جاری آپریشن کمل پر چوتھی مرتبہ پانی پھر گیا۔