شہریت ترمیمی بل: شمال مشرقی ریاست کے ثقافتی امتیاز کو مٹانے کی کوشش ہے : راہل
نئی دہلی، 11 دسمبر (آئی این ایس انڈیا) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بدھ کو الزام لگایا کہ مودی -شاہ حکومت شہریت ترمیمی بل کے ذریعے شمال مشرقی ریاست کے ثقافتی امتیاز اور اس کی شناخت کو مٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے بل کیخلاف شمال مشرقی ریاست میں احتجاج سے منسلک خبر کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وہ شمال مشرقی ریاست کے عوام کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔گاندھی نے ٹویٹ کر کے الزام لگایا کہ شہریت ترمیمی بل مودی -شاہ حکومت کی جانب سے شمال مشرق ریاست کے نسلی صفایا کی کوشش ہے۔ یہ شمال مشرقی کے لوگوں، ان کی زندگی کے طریقہ کار اور ’ہندوستان‘ کے نظریہ پر حملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ میں شمال مشرقی ریاست کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہوں اور ان کی خدمت کے لئے وقف ہوں۔اس بل کو بدھ کو بحث اور منظور کرانے کے مقصد سے راجیہ سبھا میں لایا گیا۔کانگریس اس بل کو سراسر غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اس کی پرزور مخالفت کر رہی ہے۔غور طلب ہے کہ لوک سبھا نے پیر کی دیر رات شہریت ترمیمی بل کی منظوری دے دی، جس میں مبینہ طور پر افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے غیر مسلم تارکین وطن جن میں ہندو، سکھ، بدھ مت، جین، پارسی اور عیسائی کمیونٹی کے لوگوں کو بھارتی شہریت تسلیم کرنے کی تجویزرکھی گئی ہے۔