شدید ہنگامے کے درمیان شہریت ترمیمی بل 2019 لوک سبھا میں پیش

Source: S.O. News Service | Published on 9th December 2019, 11:15 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،9/دسمبر(ایس او نیوز/ایجنسی) اپوزیشن کی پرزور مخالفت کے درمیان مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے لوک سبھا میں آج شہریت ترمیمی بل 2019 پیش کر دیا۔ اس بل میں افغانستان،پاکستان اور بنگلہ دیش سے مذہب کی بنیادپر استحصال کی وجہ سے ہندوستان میں پناہ لینے والے ہندو،سکھ،عیسائی ،پارسی ،بودھ اورجین طبقےکے لوگوں کو شہریت دینے کا التزام کیا گیا ہے۔

کانگریس، ترنمول کانگریس، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی،سماجوادی پارٹی،انڈین یونین مسلم لیگ وغیرہ اپوزیشن پارٹیوں نے اس بل کو مذہب کی بنیاد پر شہریت طے کر کے آئین کے بنیادی مقصد کو مجروح کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ اس سے آئین کے آرٹیکل 5 ،10، 14، 15اور 26کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس سے آئین کے کسی بھی آرٹیکل کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ ان تین ملکوں (افغانستان، پاکستان، بنگلہ دیش) میں اسلام مذہب ہے اور مذہب کی بنیاد پر استحصال غیر اسلامی طبقوں کا ہی ہوتا آیا ہے۔اس لئے ایسے چھ طبقوں کو ’عقلی درجہ بندی ‘ کے تحت شہریت دینے کا التزام کیاگیا ہے جبکہ مسلم طبقے کے لوگ حالیہ ضابطوں کے مطابق ہی شہریت کی درخواست کرسکیں گے اور ان پر اسی کے مطابق غور بھی کیاجائےگا۔

وزیرداخلہ کے جواب سے اپوزیشن مطمئن نہیں ہوئی اور اس نے بل پیش کرنے کی تجویز پر ووٹوں کی تقسیم کا مطالبہ کیا۔ جب ووٹوں کی تقسیم کا عمل ہوا تو اس میں 82کے مقابلے 293ووٹوں سے شہریت ترمیمی بل 2019 پیش کیے جانے کو منظوری مل گئی۔ اب اس بل پر لوک سبھا میں بحث ہوگی۔

دراصل مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے شہریت ترمیمی بل پیش کر دیا تھا لیکن اپوزیشن پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ اس بل کو اس طرح پیش نہیں کیا جا سکتا کیونکہ یہ آئین کے مطابق نہیں ہے اور اس سلسلے میں کافی ہنگامہ بھی لوک سبھا میں ہوا۔ ایک وقت تو ایسا آیا جب ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سوگت رائے کو بی جے پی اراکین پارلیمنٹ سے یہاں تک کہنا پڑا کہ ’’آپ مجھے ماریں گے کیا؟‘‘ دراصل وہ اپنی بات ایوان میں رکھتے ہوئے کہا کہ ’’ یہ بل دفعہ 14 کے پوری طرح خلاف ہے۔ آج آئین بہت بڑے بحران کا شکار ہے۔‘‘ سوگت رائے کے اس بیان پر بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ ہنگامہ کر رہے بی جے پی اراکین پارلیمنٹ سے سوگت رائے نے کہا کہ ’’ماریں گے کیا، آئیے ماریے۔‘‘

آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے بھی اس بل کی مخالفت زوردار انداز میں کی۔ انھوں نے شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے اویسی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا موازنہ ہٹلر سے کر دیا۔ اس کے بعد لوک سبھا میں بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ حالانکہ اویسی کے اس بیان کو ریکارڈ سے باہر نکال دیا گیا۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ مسلم بھی اسی ملک کے حصہ ہیں، ایسے میں اس ملک کو ایسے قانون سے وزیر داخلہ بچائیں۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔