منگلورو24/دسمبر(ایس اونیوز)گزشتہ دنوں منگلورو میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جو احتجاجی مظاہرہ تشدد میں تبدیل ہوگیا تھااور ا س کے نتیجے میں دو افراد کی موت ہوگئی تھی اورکئی لوگوں زخمی ہوگئے تھے۔اس کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔
فائرنگ پر عوام اور سنجیدہ طبقے کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کے پس منظر میں ذراسی مرہم پٹی کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے اس کی تحقیقات سی آئی ڈی کے حوالے کرنے کا اعلان کیا ہے۔وزیر اعلیٰ ایڈی یورپا نے منگلورو میں اپنے دورے کے موقع پر کہا تھا کہ ”پولیس نے ہجوم پراس وقت گولیاں چلائی تھیں، جب لوگ بہت زیادہ پرتشدد ہوگئے تھے اور پولیس اسٹیشن کو نذر آتش کرنے اور پولیس اسٹیشن کے اسلحہ خانے سے ہتھیار چھین لینے پر آمادہ ہوگئے تھے۔اس واقعے کی پوری حقیقت جاننے کے لئے تحقیقات کروائی جائے گی۔“اس کے بعد 23دسمبر کو تحقیقات سی آئی ڈی کے حوالے کیے جانے کا اعلان ہوا ہے۔
وزیراعلیٰ نے مزید یہ بھی کہا ہے کہ انہوں نے پولیس اسٹیشن پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کا بھی حکم دیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ منگلورو میں جلد ہی امن قائم ہوجائے گااور مسلمانوں کے لئے سی اے اے کی وجہ سے کسی قسم کے مسائل پید انہیں ہونگے۔