بنگلورو،23/دسمبر(ایس او نیوز) کرناٹک کے وزیر اعلی بی ایس یدی یورپا نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) کے خلاف منگلورو میں ہوئے پرتشدد مظاہرے کے دوران تھانہ میں گھسنے کی کوشش کر رہے مشتعل ہجوم کو روکنے کے لئے پولیس فائرنگ معاملے کی کرائم انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) کو جانچ کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
پولیس کی گولی سے 17 دسمبر کو دو افراد کی موت ہو گئی تھی۔ اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر اور سابق وزیر اعلی سدارميا دراصل عدالتی جانچ کرانے کا مطالبہ کر رہے تھے جسے ٹھكراتے ہوئے یدی یورپا نے سی آئی ڈی جانچ کا حکم دیا ہے۔
اس دوران وزیر اعلی یدی یورپا نے کانگریس پر اقلیتوں کو بھڑکانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بد قسمتی ہے کہ تھانہ میں گھسنے کی کوشش کر رہے مشتعل ہجوم کو روکنے کے لئے پولیس کو ہتھیار استعمال کرنا پڑا۔ سی آئی ڈی جانچ کے بعد معاملے کی حقیقت سامنے آ جائے گی جس سے پتہ لگ جائے گا کہ پولیس کو ایسا کیوں کرنا پڑا‘‘۔ اس سے قبل يدی یورپا نے اتوار کو منگلورو کا دورہ کر کے مہلوکین کے اہل خانہ کو دس دس لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا تھا۔