پنجاب کے بعد اب منی پور میں اسمبلی انتخابات کی تاریخ بدلنے کا مطالبہ
نئی دہلی20؍جنوری (ایس او نیوز؍ایجنسی) پنجاب کے بعد اب منی پور سے بھی اسمبلی انتخابات کے لئے پولنگ کی تاریخ کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ آل منی پور کرشچین آرگینائیزیشن (اے ایم سی او) نے مطالبہ کیا ہے کہ 27 فروری کو ہونے والی پہلے مرحلہ کی پولنگ کسی اور دن کرائی جائے کیونکہ اتوار عیسائیوں کی عبادت کا دن ہوتا ہے۔
اے ایم سی او نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے اتوار کے علاوہ ہفتے میں کسی بھی دن پہلے مرحلے کی پولنگ کرانے کی درخواست کی ہے۔ تنظیم نے ایک بیان میں کہا، "ہم الیکشن کمیشن سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ عیسائیوں کے مذہبی جذبات کے لیے یکجہتی اور احترام کا اظہار کرنے کے لیے پہلے مرحلے کی پولنگ کی تاریخ کو دوبارہ طے کرے۔"
خیال رہے کہ منی پور کی 60 ارکان پر مشتمل اسمبلی کے لیے ووٹنگ دو مراحل میں 27 فروری اور 3 مارچ کو ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 10 مارچ کو کی جائے گی۔ اے ایم سی او نے کہا کہ اگر پہلے مرحلے کی پولنگ اتوار (27 فروری) کو ہوتی ہے تو اس سے عیسائیوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوں گے۔
بیان میں کہا گیا ’’مزید برآں تنظیم کو خدشہ ہے کہ ووٹروں کی ایک بڑی تعداد اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے سے گریز کر سکتی ہے، کیونکہ پولنگ کا دن اتوار کو ہے۔ اس طرح دانستہ طور پر عوام کا رائے دہی کا بنیادی حق سلب ہو جائے گا۔‘‘ منی پور کی 30 لاکھ آبادی میں سے 41.29 فیصد عیسائی اور 58.61 41.39 فیصد ہندو ہیں، جبکہ 8.40 فیصد کا تعلق مسلم کمیونٹی سے ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی انتخابات کی تاریخ تبدیل کر دی ہے۔ پنجاب میں اب پولنگ 14 فروری کی بجائے 20 فروری 2022 کو ہوگی۔ ایسا اس لئے کیا گیا کیونکہ تقریباً تمام سیاسی جماعتوں نے سنت روی داس جینتی کی وجہ سے درخواست کی تھی کہ ووٹنگ کی تاریخ ایک ہفتہ کے لئے مؤخر کر دی جائے۔ الیکشن کمیشن نے اس درخواست کو قبول کر کے تاریخ تبدیل کر دی، تو اب ویسی ہی درخواست منی پور سے بھی کی جانے لگی۔