کولمبو،7؍مئی(ایس او نیوز؍ایجنسی) سری لنکا میں گزشتہ ماہ ہوئے سلسلہ واربم دھماکوں کے بعد اب وہاں ماحول خراب ہونے لگا ہے- سری لنکا کے نگامبو علاقہ میں پیرکوعیسائیوں اورمسلم طبقے کے گروپ آپس میں بھڑگئے، جس کے بعد فساد کے حالات پیدا ہوگئے- ٹائمس آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق حالات بگڑنے کے بعد علاقے میں کرفیولگا دیا گیا ہے-
بتایا جارہا ہے کہ مسلم طبقے کے کئی لوگوں کے گھروں، دکانوں اورگاڑیوں پرحملے کئے گئے ہیں - حالانکہ ابھی تک سری لنکا کی طرف سے ہلاکتوں کی تعداد میں بارے میں کوئی بھی سرکاری جانکاری نہیں دی گئی ہے- بتایا جارہا ہے کہ فسادات میں 3 لوگوں کے سنگین طور پرزخمی ہونے کی خبرہے-
چرچ نے کہا 'بند کریں شراب: فسادات رونما ہونے کے حالات کے بعد اب سری لنکا کے روم کیتھولک چرچ نے لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے- ساتھ ہی حکومت سے کہا ہے کہ ملک کے کچھ علاقوں میں شراب کوبند کردیا جائے- کولمبوکے آرک بشپ کارڈنیل میلکام رنجیت نے کہا کہ میں اپنے کیتھولک اورعیسائی بھائیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ایک بھی مسلم بھائی کو پریشان نہ کریں کیونکہ وہ بھی ہمارے بھائی ہیں - وہ ہماری تہذیب کا ایک حصہ ہیں -
سی سی ٹی وی سے کی جارہی ہے شناخت: ایک پولیس افسرکے مطابق فساد میں جن لوگوں کا سرگرم رول رہا، ان کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پرکی جارہی ہے- وہیں سوشیل میڈیا پروائرل ہورہے ایک ویڈیو میں فساد کے فوٹیج دکھائے گئے ہیں - اس میں بھیڑ مسلم طبقے کے لوگوں کے گھروں پرپتھرپھینک رہی ہے، ساتھ ہی ان کی گاڑیوں کوبھی نقصان پہنچا رہی ہے-
معاوضہ دینے کا اعلان: فساد کی خبرآنے کے بعد سری لنکا کے وزیراعظم رانل وکرم سنگھے نے کہا کہ رات کے دوران جن لوگوں کے گھروں یا اداروں کو نقصان پہنچایا گیا ہے، ان کو حکومت معاوضہ دے گی- انہوں نے ساتھ ہی امن بنائے رکھنے کی بھی اپیل کی ہے-