بچپن کی شادیوں کی روایت کے مکمل خاتمے کیلئے ہر ایک کی جدوجہد ضروری:جج پریماوتی
چترادرگہ، 16؍نومبر(ایس او نیوز)بچپن کی شادیوں کی روایت کے مکمل خاتمے کیلئے ہر ایک کو جدوجہد کرنی ہوگی۔یہ بات ڈسٹرکٹ پرنسپل اینڈ سیشنس جج منگولی ایمل پریماوتی نے کہی۔
انہوں نے یہاں شہر کے تاراسو رنگ مندر میں ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کے زیر اہتمام آزادی کے 75ویں امرت مہوتسو کے پیش نظر منعقدہ ضلعی سطح کے یوم اطفال کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران بچپن کی شادیوں کے معاملات زیادہ پیش آئے تھے،بچپن کی شادیوں سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں عوام کو جانکاری دینااوراس روایت کو مکمل طورپر ختم کرناہم سب کی ذمہ داری ہے۔
جج پریماوتی نے افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ بچپن کی شادیوں کا شکار اکثر لڑکیاں ہی ہوتی ہیں۔کم عمر میں ہی لڑکیوں کی شادی کرکے والدین ہی اپنے بچوں کی زندگی بربا د کررہے ہیں،اس تعلق سے بیداری لانے کی ضرورت ہے۔شہری علاقوں سے زیادہ دیہی علاقوں میں بچپن کی شادیوں کے معاملات پیش آتے ہیں،ایسی کمسن شادیوں کو روکنے کیلئے ہر ایک کو کوشش کرنی ہوگی اورمتعلقہ محکمے کے ساتھ تعاون کرناچاہئے۔نئے اور مضبوط بھارت کی تعمیر میں ان بچوں کا کردار اہم ہے،اس لئے ان بچوں کی حفاظت ضروری ہے،ان بچوں کی مجموعی ترقی کواولین ترجیح دی جانی چاہئے۔
پریماوتی نے کہاکہ بچوں کے حقوق کے تعلق سے طلبہ کو جانکاری دی جانی چاہئے،کیونکہ گھروں اور آس پاس کے ماحول میں اگر اس طرح کی غلطیاں پائی جانے پر ان بچوں کی طرف سے بیداری لائی جاسکتی ہے اور ابتدائی مرحلے میں ہی برائیوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔سپرنٹنڈنٹ آف پولیس جی رادھیکا نے کہاکہ بچوں کے حقوق کے تعلق سے طلباء کو جانکار ی دیناضروری ہے۔تعلیم کے ساتھ بچوں کو اچھے اخلاق اور تہذیب بھی سکھانی ضروری ہے۔بہتر سماج کی تعمیر کیلئے ہر ایک کو آگے آناہوگا۔بچوں کے تحفظ کیلئے قائم کئے گئے ہیلپ لائن کا نمبر 1098اور پولیس ہیلپ لائن نمبر 112ہر ایک بچے کے پاس ہوناچاہئے،اگر کسی طرح کے مظالم کے معاملات پیش آئیں تو بچے ان نمبروں پر رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ قوانین پر عمل کرنالازمی ہے،18سال کی عمر کے بعد ہی ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے بعد گاڑیاں چلائیں اور ٹرافک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔
اس موقع پر جج آر بنی ہٹی ہنومنتپا،ایچ ایم دیوراجو،ایس این کلکنی، سی ایس جیتیندرناتھ،کے لتااور دیگر موجود تھے۔