ذات پر مبنی مردم شماری معاملہ پر بی جے پی کا رخ بدلتے ہی چدمبرم نے بنایا نشانہ!
نئی دہلی 5/نومبر (ایس او نیوز/ایجنسی) ذات پر مبنی مردم شماری سے متعلق بی جے پی کے نئے رخ پر کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے اتوار کے روز مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بی جے پی نے اچانک فیصلہ کیا ہے کہ سبھی سے مشورہ لینے کے بعد ذات پر مبنی مردم شماری سے متعلق کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔ انھیں سمجھنا چاہیے کہ جب تک ’ریزرویشن‘ کی پالیسی ہے، تب تک ذات پر مبنی مردم شماری ہونا ضروری ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے اپنے پوسٹ میں پی چدمبرم نے کہا کہ ’’ذات پر مبنی مردم شماری کے وعدے کو ’پھوٹ ڈالو اور راج کرو‘ کہہ کر خارج کرنے کے بعد بی جے پی نے اچانک نتیجہ نکالا ہے کہ اس ایشو پر فیصلہ ’سبھی سے مشورہ‘ کے بعد لیا جائے گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ تقریباً ہر دوسری سیاسی پارٹی نے ذات پر مبنی مردم شماری کے نظریات کی حمایت کی ہے۔ چدمبرم نے کہا کہ ’’جب تک ریزرویشن پالیسی ہے، یہ مدلل ہے کہ ذات کی شماری کی جانی چاہیے۔‘‘
چدمبرم کا یہ تبصرہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے جمعہ کے روز دیے گئے اس بیان کے بعد آیا ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ بی جے پی نے کبھی بھی ذات پر مبنی مردم شماری کے خیال کی مخالفت نہیں کی، لیکن پارٹی سبھی سے مشورہ کرنے کے بعد اس معاملے میں فیصلہ لے گی۔ ان کا یہ بیان کانگریس اور کچھ دیگر پارٹیوں کے ذریعہ ذات پر مبنی مردم شماری کو قومی سطح پر کائے جانے کے زوردار مطالبہ کے درمیان آیا ہے۔