چکمگلورو:11؍ جنوری (ایس اؤ نیوز) گذشتہ دس دنوں میں ضلع کے کوپا تعلقہ بالگڑی دیہات کی سرکاری ڈگری کالج میں کیسری شال اور اسکارف کا تنازعہ پُرامن طور پر حل ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
کالج کے پرنسپال نے کالج میں زیر تعلیم طالبات کے سرپرستوں اور والدین کی میٹنگ بلائی۔ میٹنگ میں متحدہ فیصلہ لیاگیا کہ کالج میں مسلم طالبات اسکارف نہیں پہنیں گی بلکہ سر پر صرف پراپنی اوڑھنی پہن سکتی ہیں۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اوڑھنی پِن سے باندھ نہیں سکتیں۔
میٹنگ میں کالج پرنسپال اننت نے بات کرتےہوئےکہاکہ 2018میں اسی طرح کا تنازعہ پیدا ہواتھا اس وقت منعقدہ میٹنگ میں فیصلہ لیاگیا تھا کہ مسلم طالبات سرپر اوڑھنی اوڑھ سکتی ہے۔ اب کی بار بھی یہی مسئلہ پیدا ہواہے۔ اس مرتبہ بھی آپ سب کے صلاح ومشورے سے اسی طرح کافیصلہ لینے کا طئے کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالج میں طلبا نظم وضبط کی خلاف ورزی کریں گے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے امنتبہ کیا کہ اگر کوئی طلبا آج کے فیصلے کےخلاف عمل کرتےہیں تو ان کے والدین کو بلا بھیج کر ان کی ٹرانسفر سرٹیفکٹ ہاتھ میں دے کر بھیج دیں گے۔
میٹنگ میں رکن اسمبلی راجے گوڈا نے بات کرتےہوئے کہاکہ طلبا پڑھائی کی طرف توجہ دیں ، کالج میں طلبا نظم وضبط کے ساتھ رہیں اور کالج میں کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کاکام نہ کریں۔
کالج میں مسلم طالبات اسکارف پہن کر کالج آنے لگیں تو ہندو طالبات نے بھی کیسری شال ڈال کر آنے لگیں۔ ایک ہفتہ پہلے اسکارف کے خلاف احتجاج بھی کیاگیا تھا۔ آج کالج پرنسپال نے والدین وسرپرستوں کی میٹنگ منعقد کرتےہوئے مسئلہ کو حل کرلیا۔