یوپی اسمبلی میں ہنگامہ: پیٹھ پر گیس سلنڈر لے کر ایوان میں پہنچے اپوزیشن رکن اسمبلی؛ شہریت قانون اوراین آر سی کے خلاف کیا مظاہرہ
لکھنؤ،13/فروری(آئی این ایس انڈیا) آج سے یوپی اسمبلی کا بجٹ سیشن شروع ہوتے ہی سی اے اے -این آرسی اور این پی آر کے معاملے پر اپوزیشن اراکین اسمبلی نے ہنگامہ کیا۔ایس پی-بی ایس پی کے اراکین اسمبلی نے پوسٹراور بینر کے ساتھ مخالفت کی۔اپوزیشن اراکین اسمبلی نے ویل میں آکر نعرے بازی کی۔وہیں کانگریس کے ممبران اسمبلی نے اسمبلی کے گیٹ پر مظاہرہ کیا۔انہوں نے ہاتھوں میں تختیاں لے رکھیں تھی جن پر حکومت کو کسان اور خواتین مخالف بتایا گیا تھا۔ساتھ ہی انہوں نے حکومت سے شہریت قانون واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
کانگریس ممبران اسمبلی کا کہنا ہے کہ حکومت اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے شہریت قانون لے کر آئی ہے۔ اپوزیشن اراکین اسمبلی نے گورنر کے خطاب میں بھی ہنگامہ کیا۔جیسے ہی گورنر آنند ی بین پٹیل خطاب کرنے کے لئے اٹھیں، ویسے ہی سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی ایوان کے بیچ میں جاکر مظاہرہ کرنے لگے اور کچھ وہیں بیٹھ گئے۔ان میں سے کچھ ممبران اسمبلی نے سی اے اے، این آرسی کے خلاف پلے کارڈ ہاتھ میں لے رکھا تھا۔ کچھ رکن اسمبلی اپنی پیٹھ پر گیس سلنڈر لے کر پہنچے تھے۔وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ ایوان میں ہی تھے۔کچھ سماج وادی اور کانگریس ایم ایل اے اسمبلی کے باہر مظاہرہ کر رہے تھے۔کچھ کانگریس ممبر اسمبلی مہنگائی کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے رکشاوالو ں کو ٹماٹر بانٹتے ہوئے نظر آئے۔اسمبلی میں مخالف ٹیم لیڈر سماج وادی پارٹی کے رام گووند چودھری نے کہاکہ بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) کی حکومت نے ابھی تک اپنا کوئی بھی کام نہیں کیا ہے۔اکھلیش یادو جی کی مدت کے دوران کئے گئے کاموں کا ہی افتتاحی ہورہاہے۔حکومت نے 25 فٹ اونچی کوئی عمارت ہی بنا دی ہو، اس کی بھی معلومات وہ نہیں دے سکتے ہیں۔حکومت پرائیویٹ لمیٹڈ لوگوں کی مدد کر رہی ہے۔آخرعوام کوکب تک گمراہ کیا جائے گا۔غور طلب ہے کہ ایوان 13 فروری سے سات مارچ تک چلے گا۔پہلے دن گورنر آندی بین پٹیل نے 11 بجے دونوں ایوانوں کی مشترکہ اجلاس میں خطاب کیا۔14، 17، 18 اور 19 فروری کو خطاب پر بحث ہو گی۔18 فروری کو 11 بجے مالی سال 2020-21 کا بجٹ پیش کیا جائے گا۔اس دن قوانین -56 کے معاملے نہیں لئے جائیں گے۔20 فروری سے بجٹ پر بحث شروع ہو گی۔24، 25، 26، 27 فروری کو عام بحث ہوگی۔