بھٹکل: شمالی کینرا میں کووڈ وباء کا بدلتا منظر نامہ : سب سے آخری پوزیشن والا ضلع پہنچ گیا سب سے آگے ؛ کون ہے ذمہ دار ؟
بھٹکل 15/ مئی (ایس او نیوز) کورونا کی دوسری لہر جب ساری ریاست کو اپنی لپیٹ میں لے رہی تھی تو ضلع شمالی کینرا پوزیٹیو معاملات میں گزشتہ لہر کے دوران سب سے آخری پوزیشن پر تھا۔ لیکن پچھلے دو تین دنوں سے بڑھتے ہوئے پوزیٹیو اورایکٹیو معاملات کی وجہ سے اب یہ ضلع ریاست میں سب سے اوپری درجہ میں پہنچ گیا ہے۔ بس ذرا سا اطمینان اس بات سے ہوسکتا ہے کہ یہ ضلع نمبر ایک پوزیشن سے ہٹ کر اب چوتھے مقام پر آگیا ہے، لیکن یہ کوئی اچھی علامت نہیں ہے کیونکہ دن بدن گاوں گاوں اور گھر گھر میں متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے چاہے وہ دوسرے اضلاع کے مقابلے میں کم ہی کیوں نہ ہو۔
کورونا کی پہلی لہر کے دوران جب لاک ڈاون لاگو تھا تو اس وقت ضلع انتظامیہ نے عوام کو روزانہ کی ضروریات اور طبی امداد و سہولتیں فراہم کرنے میں بڑا نام کمایا تھا۔ اس لحاظ سے ضلع شمالی کینرا پوری ریاست کے لئے ایک ماڈل بن گیا تھا۔ اس وجہ سے لوگوں کا بازاروں میں آنا جانا اور بھیڑ لگنا بھی کم ہوگیا تھا۔ عوام کا طبی سروے بھی دو دو مرتبہ کروایا گیا۔ بیماری سے متعلق بیداری لانے کے لئے مسلسل مہم چلائی گئی تھی۔ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے یا پھر کووڈ گائڈ لائنس کو لاگو کرنے میں کچھ زیادہ ہی سختی برتی گئی تھی اور اس وجہ سے کووڈ پر قابو پانے میں ضلع انتظامیہ کو بڑی کامیابی ملی تھی۔
ذمہ دار افسران کیا کر رہے ہیں؟: کووڈ کی دوسری لہر پر قابو پانے کے لئے حالانکہ ضلع ڈپٹی کمشنر نے مختلف سینئر افسران کو اہم ذمہ داریاں سونپی ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا تمام افسران پوری دلجمعی کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں مصروف ہیں؟ صرف محکمہ پولیس کی طرف سے لاک ڈاون لاگو کرنے کی ذمہ داری نبھانے کا کام دکھائی دے رہا ہے۔ بقیہ دوسرے محکمہ جات کے افسران کیا کچھ کر رہے ہیں اور وہ اپنے شعبہ جات میں کس حد تک کامیاب ہیں، اس کا اندازہ نہیں ہورہا ہے۔
کیا افسران کے درمیان تال میل نہیں ہے؟: ضلع میں کووڈ متاثرین کا پتہ لگانے، طبی امداد فراہم کرنے، کووڈ کی جانچ کروانے، جانچ رپورٹ جلد از جلد فراہم کرنے جیسے محاذوں پر ضلع انتظامیہ اور متعلقہ افسران تال میل کے ساتھ کام کرتے نظر نہیں آرہے ہیں۔ بیرونی اضلاع یا ریاستوں سے ضلع کے اندر داخل ہونے والوں پر کڑی نگاہ رکھنے کی بات تو کی جاتی ہے، مگر یہ صرف بیانات کی حد تک ہے ۔ عملی طور پر ایسی کوئی سختی کہیں بھی نظر نہیں آتی۔ حالانکہ وباء پر ہر قیمت پر قابو پانے کی ذمہ داری ضلع انتظامیہ کی ہے۔ اور اس وقت جس رفتار سے وباء بڑھ رہی ہے، اس کے تقاضہ کے مطابق اتنی سرعت اور تندہی سے اس پر قابو پانے کی کوشش ہوتی دکھائی نہیں دیتی۔
ایڈیشنل ڈی سی کی ہدایت: اس پس منظر میں پوزیٹیو معاملات میں بے حد اضافہ کو دیکھتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کرشنا مورتی نے تمام اسسٹنٹ کمشنرس اور تحصیلداروں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اپنی اپنی ذمہ داریاں پوری سنجیدگی سے اور نتیجہ خیز طریقے پر ادا کریں ۔ تاکہ روز بروز بڑھتے ہوئے پوزیٹیو معاملات پر روک لگائی جا سکے۔ اس کے علاوہ پنچایت اور میونسپالٹی کے چیف افسران کے علاوہ ٹاسک فورس کو آپسی تال میل بنائے رکھنے اور پوری سنجیدگی کے ساتھ کورونا وباء پر قابو پانے کے لئے سرگرم رہنے کو کہا گیا ہے۔