منگلورو۔بنگلوروٹریک پرچٹان توڑنے کا کام مسلسل جاری۔ دن کے وقت چلنے والی ریل گاڑیاں 24جولائی تک کے لئے منسوخ
سولیا23/جولائی (ایس او نیوز) مانی بندا کے قریب سبرامنیا سکلیشپور ریلوے ٹریک پر ایک بڑی چٹان لڑھکنے کا خطرہ پیدا ہوگیا تھا۔ اس حادثے کو روکنے کے لئے پہاڑی تودے کو دھماکے سے توڑنے کاکام پچھلے دو تین دن سے جاری ہے جس کے لئے ہیٹاچی مشین کے کامپریسر اور بارود کا استعمال کیا جارہا ہے۔ لیکن تیز برسات کی وجہ سے دن رات کام جاری رکھنے کے باوجود اس کی رفتار بہت دھیمی ہوگئی ہے۔
ایک طرف پہاڑی تودے کو توڑنے کے بعد نیچے گرنے والا ملبہ ہٹایا جارہا ہے تو دوسری طرف تیز برسات کی وجہ سے بڑی مقدار میں مٹی اور کیچڑ ریلوے ٹریک پر اتررہا ہے۔ بڑا مسئلہ اس ملبے کو ہٹانے میں اس لئے پیش آرہا ہے کہ قریب میں کوئی ایسی کھلی جگہ یا میدان نہیں ہے جہاں ملبے کا ڈھیر لگایا جاسکے۔ اس وقت سکلیشپور۔سبرامنیا ریلوے سیکشن سے جڑے ہوئے عملے کے 80مزدور اس کام میں لگے ہوئے ہیں۔بھاری برسات کے علاوہ رات کے وقت اندھیرے کی وجہ سے بھی سے مشکلات پیش آرہی ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ ایک جنریٹر کے ذریعے روشنی کا انتظام کیا گیا ہے جو ناکافی ہے۔ افسران اور مزدوروں کے لئے کھانااور مشینوں کے ایندھن وغیرہ سبرامنیا روڈ ریلوے اسٹیشن سے ٹرالیز پرپہنچایاجارہاہے۔
افسران کا کہنا ہے کہ اس پوری مہم کو اختتام تک پہنچانے کے لئے مزید تین دنوں کا وقت لگ سکتا ہے۔اس لئے دن میں چلنے والی منگلورو۔بنگلورو ریل گاڑیاں 24جولائی تک منسوخ کردی گئی ہیں جبکہ رات کے وقت چلنے والی ٹرینوں کے لئے متبادل راستہ استعمال کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔یہاں پر پہاڑی تودا پھوڑنے سے گرنے والے ملبے اور بار ش سے ٹریک پر اترنے والے کیچڑ کو دیکھتے ہوئے میسورو ریلوے ڈیویژن کے سینئر افسران نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ منگلورو۔بنگلورو روٹ پر مزید ایک ہفتے تک ٹرین سروس پوری طرح بحال نہیں ہوسکے گی۔