چامراج پیٹ عید گاہ معاملہ سپریم کورٹ میں اٹھانے کی تیاری، پیر کے روز کپل سبل عدالت عظمیٰ میں پیروی کریں گے: ضمیر احمد خان
بنگلورو،28؍اگست(ایس او نیوز) بنگلورو شہر کی چامراج پیٹ عید گاہ میں گنیش اتسومنانے کی اجازت دینے کرناٹک ہائی کورٹ کی ڈیویژنل بینچ کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جا رہا ہے اور اس ضمن میں کرناٹکا بورڈ آف اوقاف کی طرف سے ایک عرضی پیر کے روز سپریم کورٹ میں داخل کی جا رہی ہے،وقف بورڈ کی طرف سے اس معاملہ کی پیروی کرنے کیلئے ملک کے سینئر وکیل کپل سبل نے پیروی کرنے کیلئے رضامندی ظاہر کردی ہے- یہ با ت دہلی سے سابق ریاستی وزیر اور رکن اسمبلی ضمیر احمد خان نے بتائی-
انہوں نے کہا کہ کرناٹک ہائی کور ٹ میں جسٹس ہیمنت چندن گوڈر کی بینچ نے عید گاہ سے متعلق صورتحال کو جوں کی توں قرار دینے کا جو حکم سنایا تھا وہ اطمینان کا سبب بنا لیکن اس کے فوری بعد ریاستی حکومت کی طرف سے واحد جج کے فیصلہ کو چیلنج کرکے ڈیویژنل بینچ سے رجوع کیا گیا تو بینچ نے حکومت کے مطالبہ کو منظورکرتے ہوئے عید گاہ میدان میں گنیش اتسو کے اہتمام کی اجازت دی- عدالت کے اس فیصلہ سے مسلمانوں کے حلقوں میں کافی مایوسی ہوئی اور لوگ اس کی وجہ سے پریشان ہو گئے -
اس لئے انہوں نے فوری وقف بورڈ چیر مین شافع سعدی، سابق چیرمین او ر ممبر ریاض خان اور وکیل اسماعیل ذبیح اللہ کے ہمراہ دہلی آکر سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرنے کی تیاری کی اور وقف بورڈ کی طرف سے معاملہ کی پیروی کرنے کیلئے کپل سبل سے رجوع کیا تو انہوں نے اس کیس میں وکالت کیلئے رضامندی ظاہر کی ہے- انہوں نے کہا کہ پیر کے دن یہ عرضی داخل کر کے عدالت عظمیٰ سے گزارش کی جائے گی کہ اس کو فوری سماعت کیلئے منظور کرے اور ڈیویژنل بینچ کی طرف سے عید گاہ میں گنیش اتسو کے اہتمام کیلئے جو اجازت دی گئی ہے اس پر روک لگائی جائے- ضمیر احمد خان نے امید ظاہر کی کہ عدالت عظمیٰ کی طرف سے اس سلسلہ میں انصاف ضرور ملے گا -سپریم کور ٹ نے پہلے ہی اپنے فیصلہ میں چامراج پیٹ عید گاہ کے میدان پر بی بی ایم پی کی ملکیت کے دعوے کو مسترد کردیا ہے اور اس میدان میں سال میں دو مرتبہ نماز عید اور بچوں کے کھیلنے کی اجازت دی تھی- عدالت عظمیٰ سے استدعا کی جائے گی کہ اس کے سابقہ حکم کو ہی برقرار رکھا جائے-
ضمیر احمد خان نے کہا کہ اس معاملہ کو لے کر مسلمانوں کے حلقوں میں کافی پریشانی ہے - اس لئے معاملہ پر فوراًسپریم کورٹ سے رجوع ہونا مناسب سمجھا گیا - انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ اس میدان میں گنیش تہوار کی اجازت دینے کے فیصلہ کی وجہ سے پریشان نہ ہوں - سپریم کورٹ سے رجوع ہو کر انصاف لینے کی پوری جدوجہد کی جا رہی ہے-