مرکزی حکومت کی بڑی کارروائی، جعلسازی میں ملوث 4.5 لاکھ بینک اکاؤنٹس منجمد

Source: S.O. News Service | Published on 12th November 2024, 6:37 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 12/نومبر(ایس او نیوز /ایجنسی) مرکزی حکومت نے سائبر جرائم کے بڑھتے واقعات کے پس منظر میں سخت کارروائی کرتے ہوئے تقریباً ۵ء۴؍ لاکھ ’’میول اکاؤنٹس‘‘ کو منجمد کردیا ہے۔ سائبر جرائم میں روپوں کو ٹرانسفر کرنے کیلئے ان اکاؤنٹس کا استعمال کیا جا رہا تھا۔ ذرائع کے مطابق، منجمد کئے گئے بیشتر اکاؤنٹس، اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی)، پنجاب نیشنل بینک، کینیرا بینک، کوٹک مہندرا بینک اور ایئرٹیل پیمنٹس جیسے سرکاری و غیر سرکاری بینکس سے تعلق رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ میول اکاؤنٹس دوسروں کے شناختی دستاویزات کا استعمال کرکے بنائے جاتے ہیں اور جعلساز چیک، اے ٹی ایم کارڈ اور ڈجیٹل سہولتوں کے ذریعہ روپے نکال لیتے ہیں۔ انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (آئی فار سی)، جو مرکزی وزارت داخلہ کے تحت قائم کیاگیا ہے، نے دفترِ وزیراعظم (پی ایم او) کو سائبر جرائم کے بڑھتے واقعات کے متعلق تفصیلات فراہم کیں اور سسٹم کی کمزوریوں کی نشاندہی کی۔ 

آئی فار سی کے سٹیزن فائنانشیل سائبر فراڈز رپورٹنگ اینڈ مینجمنٹ سسٹم کے ریکارڈز کے مطابق، تقریباً ۴۰ ؍ہزار میول اکاؤنٹس ایس بی آئی سے منسلک تھے جبکہ دیگر بینکوں میں بھی بڑی تعداد میں ایسے اکاؤنٹ بنائے گئے تھے۔ تین گھنٹے کی میٹنگ کے دوران، پی ایم او نے ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی پولیس کو تحقیقات میں تیز رفتاری لانے اور اکاؤنٹس کی نگرانی میں پائے جانے والے خلاء کو پر کرنے کی ہدایت دی۔ اس کے علاوہ، ریزرو بینک آف انڈیا اور ڈپارٹمنٹ آف فائنانشیل سروسیز کو احتیاطی تدابیر کو بڑے پیمانے پر نافذ کرنے اور ان کھاتوں کو کھولنے میں بینک حکام کے ممکنہ کردار کی جانچ کرنے کی ہدایت جاری کی۔ واضح رہے کہ رواں سال نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل پر سائبر فراڈ کی تقریباً ایک لاکھ شکایتیں درج کی گئیں۔ ان کیسز میں تقریباً ۱۷ ہزار کروڑ روپے کی جعلسازی رپورٹ کی گئی۔ 

ایک نظر اس پر بھی

نائب صدر جگدیپ دھنکڑ نے مرکز کے رویے پر سوال اٹھایا، "کسانوں سے کیا گیا وعدہ کیوں نہیں پورا کیا گیا؟"

نائب صدر جگدیپ دھنکڑ نے کسانوں کے حوالے سے مرکزی حکومت کے رویے پر سوال اٹھایا ہے۔ منگل کو انہوں نے وزیر زراعت سے سوال کیا کہ کسانوں سے کیے گئے تحریری وعدے کیوں پورے نہیں کیے گئے۔ نائب صدر کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں وہ وزیر زراعت سے کہتے ہیں، "ہر لمحہ بھاری ...

ہر بار کی طرح ہندوستان کا کسان مشکلات کا حل بناتا ہے، مگر پی ایم مودی انہیں غنڈہ کہتے ہیں: کانگریس کا الزام

کانگریس نے ایک بار پھر وزیر اعظم مودی اور مرکزی حکومت کو متعدد مسائل پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے ایک پریس بریفنگ کے دوران ہندوستانی کسانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر مشکل وقت میں ملک کے لیے آسانیاں فراہم کرتے ہیں، مگر وزیر اعظم مودی ان ...

راکیش ٹکیت کی قیادت میں 4 دسمبر کو نوئیڈا میں کسانوں کی مہاپنچایت، یوپی اور دیگر ریاستوں سے کسانوں کی شرکت کی توقع

اتر پردیش کے نوئیڈا میں ہزاروں کسان حکومت کی جانب سے لی گئی زمینوں کے مناسب معاوضے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں۔ اس احتجاج کے دوران سنیوکت کسان مورچہ کے بعض رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد ہنگامہ بڑھنے کے آثار ہیں۔ اس حوالے سے بھارتیہ کسان یونین ٹکیت (بی کے یو) نے 4 دسمبر کو ...

مہاراشٹر اسمبلی انتخاب: کانگریس وفد نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کر کے ووٹنگ فیصد پر وضاحت مانگی

کانگریس کے ایک نمائندہ وفد نے 3 دسمبر کو الیکشن کمیشن سے ملاقات کر کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ اس ملاقات میں کانگریس کے رہنماؤں نے ووٹنگ کے فیصد سمیت 4 اہم نکات پر الیکشن کمیشن سے وضاحت کی درخواست کی۔ وفد میں شامل کانگریس کے سینئر لیڈر ...

جی ایس ٹی چوری: گجرات میں 4 سال کے دوران 12803 مقدمات درج، 101 گرفتار، نرملا سیتارمن کا بیان

گجرات میں گزشتہ چار مالی سالوں کے دوران مرکزی ٹیکس افسران نے جی ایس ٹی چوری کے 12803 مقدمات درج کیے اور 101 افراد کو گرفتار کیا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے منگل کے روز راجیہ سبھا میں اس بات کی اطلاع دی۔

پلیس آف ورشپ ایکٹ لاگو ہونے کے باوجود مسجدوں کے سروے کیوں ؟ کیا سروے کرانے کی لسٹ میں شامل ہیں 900 مساجد ؟

بھلے ہی 1991 کے پلیس آف ورشپ ایکٹ ملک میں لاگو ہو،  جو یہ واضح کرتا ہے کہ 15 اگست 1947 سے پہلے کے مذہبی مقامات کی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، لیکن  80 کی دہائی میں رام مندر تحریک کے دوران جو  نعرہ گونجا تھا: "ایودھیا صرف جھانکی ہے، کاشی-متھرا باقی ہے" ،  اس نعرے  کی بازگشت حالیہ ...