قومی تعلیمی پالیسی نے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو خود مختار بنایا: پروفیسر شری دھر
بنگلورو24؍جون (ایس او نیوز؍نیوز) ڈرافٹ کمیٹی برائے نیشنل ایجوکیشن پالیسی کے سابق رکن پروفیسر ایم کے شری دھر نے کہا کہ پہلی مرتبہ ڈرافٹ نیشنل ایجوکیشن پالیسی نے تین سال کی عمر سے بچوں کی تعلیم کو فروغ دینے کی راہ ہموار کی-بنگلور یونیورسٹی کی جانب سے سنٹر فار ایجوکیشنل اینڈ سوشیل اسٹیڈیز کے تعاون سے بنگلور یونیورسٹی سے ملحق اساتذہ اور کالجوں کے پرنسپلوں کے لئے ڈرافٹ نیشنل ایجوکیشن پالیسی پر منعقد سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسرشری دھر نے اس خیال کا اظہارکیا- انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی نے سبجکٹ کی بنیاد پر اساتذہ کو آزادی فراہم کی ہے- انہوں نے کہا کہ ڈرافٹ ایجوکیشن پالیسی ایک بصارتی دستاویز ہے جس کا مقصد تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں کو کود مختار بنانا اور 2030 تک ڈگری ایوارڈ کرنے کے لائق بنانا ہے- انہوں نے بتایا کہ پالیسی نے تعلیمی نظام میں سدھار لانے میں اور تعلیمی اداروں کو تعلیمی، انتظامی اور مالیاتی خود مختار بنانے میں اہم رول اداکیا ہے- انہوں نے مشورہ دیا کہ وظیفہ یاب پروفرس کواعلیٰ تعلیمی اداروں میں ہائر ایجوکیشن کو فروغ دینے کے لئے استعمال کیا جائے- رامیا پبلک پالیسی سنٹر کے ڈپٹی ڈائرکٹر ڈاکٹرچیتن سنگیا نے ڈرافٹ نیشنل ایجوکیشن پالیسی کی تیاری پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ ڈافٹنگ کمیٹی کی نمائندگی ہندوستان بھر سے کی گئی ہے اور 28 مختلف پالیسی دستاویزات کا جائزہ لے کر پالیسی تیارکی گئی ہے- صدارتی تقریر کرتے ہوئے بنگلور یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر وینوگوپال کے آر نے قومی تعلیمی پالیسی کو اعلیٰ تعلیمی اداروں میں اپنانے پر زور دیا- انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں سہولتوں کی کمی ہے اس لئے ان اداروں کے ذمہ داروں کو چاہئے کہ اسکل ڈیولپمنٹ پرتوجہ دیں - سنٹر فار ایجوکیشنل اینڈ سوشیل اسٹیڈیز کے ڈائڑکٹر پروفیسر مانسا ناگ بھوشن نے کہا کہ یہ ہندوستان میں اپنی نوعیت کی پہلی تعلیمی پالیسی ہے جس کامقصد اقدار پر مبنی تعلیم کو فروغ دینا ہے- بنگلور یونیورسٹی کے رجسٹرار پروفیسر بی کے روی نے کہا کہ ڈرافٹ نیشنل ایجوکیشن پالیسی نے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو خود مختار بنایا ہے اور سماج کے خصوصی طبقات کو شامل کرتے ہوئے تعلیمی معیار کو اعلیٰ بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے- اس موقع پر پروفیسر شرت اننت مورتی نے بھی خطاب کیا- سمپوزیم میں بنگلور یونیورسٹی کے رجسٹرار (ایویالیوئیشن) پروفیسر سی شیوراجو بھی حاضر رہے- پروگرام کی کوآرڈنیٹر ڈاکٹر واھنی نے استقبال کیا اور شکریہ ڈاکٹر راجیشوری نے ادا کیا-