مرکزی حکومت کا ہتھیاروں کی درآمد پر پابندی کا فیصلہ ناقابل فہم: سوگت رائے

Source: S.O. News Service | Published on 10th August 2020, 10:48 PM | ملکی خبریں |

کولکاتا،10؍اگست(ایس او نیوز؍ایجنسی) مرکزی حکومت کے ذریعہ 101ملٹری ہتھیاروں کی درآمدگی پر پابندی عاید کیے جانے پر ترنمول کانگریس نے سوال کھڑے کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قدم اٹھانے سے قبل ملک میں اسلحہ سازی کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کی ضرورت تھی اور اس کے لئے روڈ میپ تیار کیا جانا چاہیے۔

ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈر و قومی ترجمان سوگت رائے نے کہا کہ مرکزی حکومت کو ہندوستان کے مقامی دفاعی شعبے کو خود انحصاری کے لئے ایک ”مناسب روڈ میپ“ بنانا چاہیے۔ خیال رہے کہ گھریلو دفاعی صنعت کو فروغ دینے کے لئے مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایک بڑے اصلاحی اقدام کے تحت ایک دن قبل 101 ہتھیاروں توپوں، بندوقوں، رائفلز، ٹرانسپورٹ طیارے اور سونار نظام سمیت 101 ہتھیاروں کی درآمد پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔

ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈر نے کہا کہ بادی النظر میں یہ فیصلہ بہترین معلوم ہو رہا ہے۔ لیکن کچھ ایسی چیزیں ہیں جن پر غور کرنا چاہیے۔ مرکز نے 101 ہتھیاروں کی درآمدگی پر پابندی عائد کردی ہے، لیکن یہ سوال ہے کہ کیا ہمارے دیسی دفاعی شعبے میں ان ہتھیاروں کو تیار کرنے کی صلاحیت ہے؟ اگر نہیں ہے تو مرکزی حکومت نے اسلحہ سازی کی صلاحیت میں اضافے کے لئے کیا اقدامات کیے ہیں۔ سابق مرکزی وزیر و ممبر پارلیمنٹ سوگات رائے نے دعوی کیا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں ملک کے آرڈیننس فیکٹریوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

دمدم سے لوک سبھا کے رکن نے کہا کہ ہندوستان میں لڑاکا طیارے، آبدوزیں اور دیگر اعلی دفاعی مصنوعات تیار کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف، آپ‘اتم نربھربھارت’ (خود کفیل ہندوستان) کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف، آپ ہمارے آرڈیننس فیکٹریوں کو مضبوط بنانے کے بجائے انہیں کمزور کرتے ہیں، یہ ناقابل قبول ہے۔

ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈر نے کہا کہ اگر ملک میں صلاحیت کا فقدان ہے تو غیر ملکی کمپنیاں ہندوستان میں یونٹ قائم کریں اور اپنی مصنوعات ہم سے بیچیں، دفاعی شعبے میں خود انحصاری کے لئے حکومت کو ایک مناسب روڈ میپ تیار کرنا ہوگا۔وزیر دفاع نے اتوار کے روز کہا تھا کہ ملکی دفاع انڈسٹری کو اس فیصلے کی وجہ سے اگلے پانچ سے سات سالوں میں تقریباً 4 چار لاکھ کروڑ روپے کے ٹھیکے ملیں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...