بھٹکل کے کئی ٹائپنگ اور عوامی خدمات والے مراکز پر سرکاری آفسران کا دھاوا؛ نہیں ملے کوئی نقلی شناختی کارڈس
بھٹکل 6 اکتوبر (ایس او نیوز) ریاست کے بعض علاقوں بالخصوص ضلع اُترکنڑا کے پڑوسی علاقوں میں نقلی شناختی کارڈس اور نقلی آدھار کارڈس بنائے جانے کی اطلاعات ملنے کے بعد پیشگی اقدامات کے طور پر آج منگل شام کو بھٹکل کے جملہ 23 ٹائپنگ و عوامی خدمات والے سینٹروں پر تحصیلدار نے پولس کی مدد لے کر دھاوا بولا اور سینٹروں میں موجود کمپوٹرسمیت انہیں جاری کئے گئے لائسنس کی جانچ کی۔ سینٹروں میں تحصیلدار نے پوچھا کہ وہ یہاں کون کونسے کارڈس بناتے ہیں اور اُسے بنانے کے لئے اجازت نامے کہاں سے حاصل کئے گئے ہیں۔ آدھار کارڈس، شناختی کارڈس، پان کارڈس وغیرہ بنائے جانے کے تعلق سے ضروری معلومات حاصل کیں ۔
اس موقع پر تحصیلدار روی چندرا کے ساتھ پروبیشنری مدت کے لئے بھٹکل میں ڈیوٹی انجام دینے والے آئی پی ایس آفسر کوشل چوکسی، پی ایس آئی بھرت اور دیگر اہلکار موجود تھے۔
اچانک عوامی خدمات والے ان مراکز میں اچانک دھاوا بولنے اور جانچ کی کاروائی کے تعلق سے پوچھے جانے پر تحصیلدار روی چندرا نے بتایا کہ پڑوسی اضلاع میں نقلی ووٹر آئی ڈی کارڈس بنائے جانے کی شکایتیں ملی تھیں جس پر بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر بھرت نے ہدایت دی تھی کہ بھٹکل کے 23 عوامی خدمات والے مراکز پہنچ کر جانچ کریں، انہوں نے بتایا کہ بھٹکل کے کسی سینٹرس میں اس طرح کے نقلی کارڈس بنائے جانے کی کوئی شکایت نہیں ملی تھی ہم صرف پیشگی اقدامات کے تحت جانچ کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جانچ کے دوران ہم نے پایا کہ بھٹکل میں کہیں پر بھی نقلی کارڈس نہیں بنوائے جارہے ہیں،اور یہاں کے ٹائپنگ اور آدھار کارڈس بنائے جانے والے مراکز میں حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے ضروری اجازت نامے بھی موجود ہیں۔کسی سینٹرس میں بھی کسی طرح کی مشکوک سرگرمیوں کا پتہ نہیں چلا ہے۔