نرملا سیتارمن کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم، انتخابی بانڈ کے ذریعے جبری وصولی کے الزامات سامنے آئے
بنگلورو ، 28/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) بنگلورو کی ایک خصوصی عدالت نے مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے خلاف جبراً وصولی کے الزامات پر ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ فیصلہ انتخابی بانڈ کے ذریعے جبری وصولی کے معاملے کی تحقیقات کے دوران کیا گیا، جس سے ان کے خلاف قانونی کارروائی کے امکانات میں اضافہ ہوا ہے۔ عدالت کا یہ حکم ایک اہم پیشرفت ہے جو اس کیس کی مزید تفتیش کی راہ ہموار کرے گا۔
جنادھیکار سنگھرش پریشد (جے ایس پی) کے شریک صدر آدرش ایّر نے بنگلورو میں عوامی نمآئندوں کی خصوصی عدالت میں شکایت درج کرکے مرکزی وزیر نرملا سیتارمن کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دینے کی مانگ کی تھی۔ انہوں نے شکایت کی تھی کہ انتخابی بانڈ کے ذریعہ ڈرا دھمکا کر جبراً وصولی کی گئی۔
عرضی پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے بنگلورو کے تلک نگر پولیس اسٹیشن کو انتخابی بانڈ کے ذریعہ جبراً وصولی کے معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ اے سی ایم ایم عدالت نے ایک حکم جاری کرکے شکایت کی ایک کاپی اور ریکارڈ تھانے کو بھیجنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ ایف آئی آر التوا میں ہونے کے سبب سماعت 10 تاریخ کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔
نرملا سیتارمن کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، بی جے پی کے ریاستی صدر بی وائی وجندر، بی جے پی رہنما نلن کمار کتیل، مرکزی اور ریاستی بی جے پی دفاتر اور ای ڈی محکمہ کے خلاف بھی شکایت درج کرائی گئی ہے۔
غور طلب ہے کہ مرکزی حکومت نے 2018 میں انتخابی بانڈ منصوبہ شروع کیا تھا اور اس کا مقصد سیاسی پارٹیوں کو دیے جانے والے نقد عطیہ کی جگہ لینا تھا، تاکہ سیاسی فنڈنگ میں شفافیت میں اصلاح ہو سکے۔ انتخابی بانڈ کے ذریعہ سیاسی پارٹیوں کو فنڈ دیا جاتا تھا لیکن اس کا خلاصہ نہیں کیا جاتا تھا۔ حالانکہ بعد میں اپوزیشن پارٹیوں کے الزامات اور دائر عرضی کے مدنظر سپریم کورٹ نے اسے رد کر دیا تھا۔