کچی آبادی کے مکینوں کو پیشگی اطلاع کے بغیر بے دخل نہیں کیا جا سکتا، دہلی ہائی کورٹ میں 'ڈی ڈی اے' کی سرزنش

Source: S.O. News Service | Published on 4th August 2022, 11:41 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 4؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) دہلی ہائی کورٹ نے دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) کو قومی راجدھانی دہلی میں کچی آبادی (جھگی جھونپڑیوں) کے باشندگان کو بے دخلی کا سامنا کرنے کے لیے مناسب وقت دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو بغیر کسی نوٹس کے بے گھر نہیں کیا جا سکتا۔ راتوں رات جھگیوں کو ہٹانے کی ڈی ڈی اے کی کارروائی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ جھگی جھونپڑی کے رہائشیوں کو بغیر نوٹس یا بغیر پیشگی اطلاع کے بلڈوزر چلاکر بے گھر نہیں کیا جا سکتا۔

جسٹس سبرامنیم پرساد نے منگل کو جاری کردہ ایک حکم میں کہا، ’’ڈی ڈی اے کو ایسی کسی بھی کارروائی کو شروع کرنے سے پہلے ڈی یو ایس آئی بی (دہلی شہری پناہ گاہوں کو بہتر بنانے والے بورڈ) کے ساتھ مشاورت سے کام کرنا ہوگا اور لوگوں کو کسی نوٹس کے بغیر علی اصبح یا دیر شام ان کی دہلیز پر بلڈوزر چلاکر انہیں پوری طرح سے بے گھر نہیں کیا جا سکتا۔ ایسے افراد کو مسماری سے متعلق سرگرمی شروع کرنے سے پہلے مناسب مدت دی جانی چاہیے اور انہیں عارضی رہائش فراہم کی جانی چاہیے۔‘‘

شکرپور میں واقع کچی آبادی کے رہائشیوں کی تنظیم ’شکرپور سلم یونین‘ کی طرف سے ہائی کورٹ میں دائر کردہ عرضی میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال 25 جون کو بغیر کسی اطلاع کے ڈی ڈی اے کے اہلکار علاقے میں پہنچے اور 300 کے قریب جھگیوں کو مسمار کر دیا۔ عرضی میں مزید کہا گیا کہ مسماری کا عمل 3 دن تک جاری رہا اور متعدد رہائشی، جن کی جھونپڑیوں کو گرایا گیا، اپنا سامان بھی نہیں اٹھا سکے۔ دریں اثنا، ڈی ڈی اے کے اہلکاروں کے ساتھ موجود پولیس افسران نے مکینوں کو موقع سے ہٹا دیا تھا۔

دلائل سننے کے بعد عدالت عالیہ نے کہا کہ ڈی ڈی اے کی طرف سے کسی شخص کو تجاوز کرنے والا قرار دے کر، اس کی رہائش گاہ سے راتوں رات ہٹانے کی کارروائی قبول نہیں کی جا سکتی۔ ڈی ڈی اے کو اس طرح کا کوئی بھی اقدام لینے سے قبل ڈی ایس یو آئی بی کے ساتھ مشاورت سے کام کرنا ہوگا۔

عدالت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایسے افراد کو مناسب مدت دی جانی چاہیے اور انہدام کی کوئی سرگرمی شروع کرنے سے پہلے انھیں عارضی رہائش فراہم کی جانی چاہیے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔