دہلی میں صبیعہ سیفی کے ریپ اور مرڈر معاملے کے بعد قاتلوں کو سخت سزا دینے کے مطالبے میں شدت؛ بھٹکل میں ایس ڈی پی آئی کا کینڈل مارچ
بھٹکل 7/ ستمبر (ایس او نیوز) دہلی میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے ساتھ کام کرنے والی ایک 21سالہ خاتون سول ڈیفنس افسرسابعہ سیفی کی عصمت دری اور قتل کو انتہائی خوفناک اور چونکادینے والا قرارد یتے ہوئے سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) نے واقعے کی سخت مذمت کی ہے۔ بھٹکل میں ایس ڈی پی آئی نے ایک کینڈل مارچ نکالتے ہوئے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
ایس ڈی پی آئی کی طرف سے منعقدہ احتجاجی ریلی بھٹکل سلطان اسٹریٹ سے مین روڈ ہوتے ہوئے شمس الدین سرکل پہنچی اس موقع پر احتجاجیوں نے اپنے ہاتھوں میں کینڈل تھام رکھا تھا جبکہ احتجاجی قاتلوں کو گرفتار کرنے اور سخت سزا دینے کے نعرے لگارہے تھے۔
شمس الدین سرکل پہنچ کر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی کے ضلعی صدر محمد توفیق بیری نے بتایا کہ سول ڈیفنس افسر سبیعہ سیفی کے ساتھ جو معاملہ پیش آیا ہے وہ انتہائی شرمناک اور دل کو دہلادینے والا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ 26اگست کو پیش آیا تھا اورلاش برآمد ہونے کے بعد مقتول کے چہرے پر چاقو کے نشانات تھے اور اس کے دونوں پستان کاٹ دیئے گئے تھے۔ شرم گاہ میں بھی چاقو کے نشانات پائے گئے تھے۔ متاثرہ کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ مقتول کو بہت سے خفیہ حقائق کو چھپانے کیلئے قتل کیا گیا ہے جس سے وہ واقف تھیں، انہوں نے بتایا کہ سبیعہ سیفی کوئی عام خاتون نہیں تھی بلکہ اس کا تعلق پولس سے تھا ، لیکن ایک پولس اہلکار کے ساتھ ہی عصمت دری جیسا معاملہ پیش آتا ہے اور اس کا بہیمانہ طریقہ پر قتل ہوتا ہے تو انہوں نے سوال کیا کہ ملک کی عام بیٹیاں کیسے محفوظ رہیں گی ؟ انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ وزیراعظم کا نعرہ تھا کہ بیٹی پڑھاو بیٹی بچاو، ہم نے بیٹی کو پڑھایا اور نوکری پر بھی لگایا، لیکن اُن کی حفاظت کون کریں گا ؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انڈیا میں ریپ کرنے والوں کے خلاف سخت قانون لایا جائے۔ انہوں نے سیفی کے قتل پر سخت تشویش کا اظہار کرتےہوئے اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دینے اور تیزی کے ساتھ جانچ کی کاروائی مکمل کرنے کا مطالبہ کیا اور جو بھی ریپیسٹ اور قاتل ہے، اُن کو سخت سزا دینے کی مانگ کی۔
اُدھر دوسری طرف نئی دہلی سے ایس ڈی پی آئی کے قومی صدر ایم کے فیضی نے بھی سیفی کے قتل پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قاتلوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اخباری بیان جاری کرتےہوئے ایم کے فیضی نے الزام لگایا کہ پولیس مقتول کے خاندان کے الزامات کو نظر انداز کررہی ہے اور مجرم کے اُس بیان کے ساتھ کھڑی ہے جس میں مجرم نے اپنے بیان میں اعتراف کیا ہے کہ اس نے اس کے دوسرے مردوں کے ساتھ ناجائز تعلقات کیلئے اسے قتل کیا تھا اور مقتول اس کی بیوی تھی۔
ایم کے فیضی نے بتایا کہ جب سے فاشسٹوں نے مرکزمیں اقتدار سنبھالا ہے بھارت میں اور خاص طور پر دہلی اور اترپردیش میں خواتین کی عفت و حرمت اور سلامتی خطرے میں ہے۔ عصمت دری اور قتل ایک خاص گروہ کا معمول بن گیا ہے کیونکہ اس گھناؤنے جرم کے مجرموں کو عبرت ناک سزا دینے کے بجائے حکومت اور حکام ایسوں کی مدد کرنے میں لگی رہتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ عصمت دری کرنے والوں کے خلاف حکام کے سست رویے سے ان درندوں کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے۔
ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے پولیس کے موقف کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی تحقیقات کیلئے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جائے اور قتل کے پیچھے کے اسرار سے پردہ اٹھایا جائے۔ دریں اثناء ایس ڈی پی آئی کے قومی رہنماؤں کے ایک وفد نے دہلی میں مقتول سابعہ سیفی کے اہل خانہ سے جاکر بھی ملاقات کی ہے اور مجرموں کو سزا دلانے کیلئے قانونی لڑائی میں پارٹی کی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔
بتاتے چلیں کہ مقتول کا نام بعض میڈیا میں رابعہ سیفی، بعض میں سابعہ سیفی اور بعض میں سبیعہ سیفی آیا ہے، اصلی نام کیا ہے، اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ یہ بھی بتاتے چلیں کہ سیفی کے ساتھ ہوئی واردات پر سخت مذمت کرتے ہوئے کنداپور میں بھی ویمنس فرنٹ کی طرف سے پیر کو احتجاجی ریلی نکالی گئی تھی اور قاتلوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔