نئی دہلی،21/جنوری(ایس او نیوز/یو این آئی) دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل نے شہریت (ترمیمی) قانون (سي اےاے) اور قومی شہریت رجسٹر (این آر سي) کے خلاف مظاہرہ کر رہی خواتین سے تحریک واپس لینے کی اپیل کی۔ بیجل نے شاہین باغ مظاہرے کے مقام سے سات سات افراد کے وفد سے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی۔
انہوں نے کہا کہ مظاہرے کی وجہ سے جنوبی دہلی کو نوئیڈا سے جوڑنے والی اہم شاہراہ پر گزشتہ ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے ٹریفک بند ہے جس کی وجہ اسکول کے بچوں، مریضوں اور روزمرہ کے مسافروں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بیجل نے لوگوں پر زور دیا کہ لوگوں کو ہو رہی مشکلات کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ مظاہرے کو ختم کر دیں۔ اس ملاقات کے دوران مظاہرین اس بات پر متفق ہو گئے ہیں کہ اسکول بسوں کو گزرنے کا راستہ دیا جائے گا۔ ایمبولینسوں کے لئے پہلے سے ہی راستہ دیا ہوا ہے۔
بیجل سے ملقات کرنے والے وفد میں شامل تاثیر احمد نے يواین آئی کو بتایا کہ وفد میں دبنگ داديوں کے نام سے مشہور بلقیس، سروری اور نور النساء کے علاوہ اميرا، سہراب اور مکیش سینی شامل تھے۔ اس میں سے ایک خاتون کی عمر نوے برس ہے۔ احمد نے بتایا کہ سی اےاے کے خلاف کل سپریم کورٹ میں سماعت ہے۔ عدالت کے فیصلے کے بعد آگے کی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔
وفد نے سي اےاے واپس لینے اور این آر سي نہ کرائے جانے کے مطالبہ سے متعلق ایک میمورنڈم بیجل کو سونپاہے۔ اس دوران جنوبی رینج کے جوائنٹ پولیس کمشنر دیویش شریواستو، جنوب مشرقی دہلی کے پولیس ڈپٹی کمشنر چنمي بشوال کے علاوہ دیگر افسران بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ شہریت کے قانون کے خلاف شاہین باغ میں دن رات مظاہرے جاری ہیں جس میں بڑی تعداد میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں۔ مظاہروں کے سبب متھرا روڈ کو نوئیڈا سے جوڑنے والا كالندي کنج راستے بند ہے جس سے ارد گرد کے لوگوں کو بڑے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور متھرا روڈ پر دن بھر جام لگا رہتا ہے۔