کابینہ کی تشکیل ایڈی یورپا کے گلے کی ہڈی سپریم کورٹ کا حتمی فیصلہ ہونے تک باغیوں کو نوازنے بی جے پی کے سینئر لیڈر مخالف
بنگلورو،یکم اگست (ایس او نیوز) بی جے پی کے سینئر لیڈروں کے ایک طبقے نے وزیراعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کے مبینہ منصوبے کی مخالفت کی ہے کہ نااہل قرار دیئے گئے 17/اراکین اسمبلی کے خاندان والوں کو کابینہ میں جگہ دی جائے۔ بی جے پی کے ایک بڑے لیڈر نے کہا ”ایڈی یورپا چاہتے ہیں کہ بی جے پی کو اقتدار میں آنے کے لئے مدد کرنے والے نااہل قرار دیئے گئے لیجسلیٹروں کے ارکان خاندان، رشتہ داروں یا ان کے تجویز کردہ کسی شخص کو کابینہ میں لیں اور انہیں ضمنی انتخاب میں اُمیدوار بناکر انعام دیا جائے۔ اس منصوبے کے کئی مخالف ہیں“۔ بی جے پی کے ترجمان اور سابق وزیر سریش کمار نے تاہم اسے ایک افواہ قراردیا اور کہا کہ ”لیجسلیٹر پارٹی میٹنگ میں اس تعلق سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی“۔ بی جے پی جس کے فی الحال 105/ اراکین اسمبلی ہیں اسے 115/ کے عدد تک پہنچنے کے لئے کم از کم 10/ سیٹیں جیتنی ہیں تاکہ 224/ رکن اسمبلی میں 113/ کی اکثریت سے آگے بڑھ سکے۔ زعفرانی پارٹی کے لیڈر یقین کرتے ہیں کہ 10/ سیٹیں جیتنا ایک چیلنج ہے،اس لئے کہ نااہل قرار دیئے گئے صرف چندلیجسلیٹر اپنے طور پر جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایڈی یورپا کی تشویش یہ ہے کہ اگر نااہل قرار دیئے گئے11/اراکین اسمبلی کو کابینہ میں جگہ نہیں دی گئی تو وہ ضمنی انتخابات میں پارٹی کے خلاف کام کرسکتے ہیں۔ اگر بی جے پی 10/ سیٹیں حاصل نہ کرسکی تو حکومت گرجائے گی۔ پارٹی کے ذرائع نے کہا اس لئے یہ تجویز کی گئی ہے کہ نااہل قرار دیئے گئے ارکان کو اپنا ہمنوا رکھنے کیلئے ان کے خاندان کے اراکین کو لیا جائے۔ اگر انہیں وزارت نہ دی گئی تو کم از کم بورڈوں اور کارپوریشنوں کا چیف بنایاجائے گا۔ سینئر چاہتے ہیں کہ ایڈی یورپا نااہلی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سپریم کورٹ کا حتمی فیصلہ ہونے تک انتظار کریں۔ وہ نااہل قرار دیئے گئے لیجسلیٹروں کے ارکا ن خاندان کو عہدوں سے نوازے جانے کو وفادار پارٹی کارکنوں سے ناانصافی سمجھتے ہیں۔ ایک سینئر لیڈر نے کہا ”اس منصوبے پر پارٹی صدر امیت شاہ حتمی فیصلہ کریں گے۔ ایڈی یورپا کو اس منصوبے پر امیت شاہ کی منظوری ملنا مشتبہ ہے۔“ بی جے پی کو نااہل قرار دئیے گئے لیجسلیٹروں وفاداروں،نوجوانوں، سینئروں اور مہاجروں کو جگہ دینے ایک بہت نازک توازن والی کارروائی کرنی ہوگی۔ خواتین کوٹہ کے تحت منتخب تین خواتین میں سے ایک کو وزیر بنانا ہوگا۔ پارٹی کی حمایت کرنے والی ویرشیوا، لنگایت اور والمیکی طبقوں کو نوازنے کے علاوہ مناسب انداز میں علاقائی نمائندگی بھی دینی ہوگی۔