وزارت میں توسیع اگلے ہفتہ کی جائے گی: بسوراج بومئی
بنگلورو،31؍جولائی(ایس او نیوز)وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے کہا ہے کہ ریاستی کابینہ میں توسیع ایک ہفتہ کے اند رکردیا جائے گی۔ دہلی میں بی جے پی کے سرکردہ قائدین سے ملاقات کے بعد انہوں نے یہ اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سے انہوں نے تبادلہ خیال کیا ہے ایک اور دور کی بات چیت کے بعد کابینہ میں توسیع کے لئے ممکنہ وزراء کی فہرست کو قطعیت دے دی جائے گی۔وزیر اعلیٰ نے اشارہ دیا کہ کابینہ میں توسیع کے معاملہ میں بی جے پی کے مرکزی رہنماؤں سے بات چیت کے لئے ان کا ایک اور بار دورہ دہلی ممکن ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آج کے دورہ دہلی کے دوران انہوں نے کسی سے بھی ریاستی کابینہ میں توسیع کے بارے میں کوئی بات نہیں کی انہوں نے کہا کہ ان کی کوشش ہو گی کہ آنے والے دنو ں میں عوام اور کسان پرور انتظامیہ فراہم کریں۔ غریب، پسماندہ طبقات اور دلتوں کی فلاح کو ان کی حکومت مقدم رکھے گی۔وزیر اعلی بننے کے بعد وہ وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور مسٹر نڈا سے ملاقات کے لئے جمعہ کو نئی دہلی پہنچے تاکہ وہ ان کا شکریہ ادا کریں۔ مسٹر بومئی نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ان کی آج شام مسٹر نڈا سے ملاقات ہوئی۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کرناٹک میں کووڈ اور سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے کسی وزارت کی تشکیل اولین ترجیح ہے تو انہوں نے بتایاکہ”ہاں، یقینا یہ سب سے اہم ترجیح ہے“۔وزارتی عہدوں کے خواہشمند کئی امیدواروں کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قومی پارٹی کے قائدین کے لئے وزارتی عہدوں کے لئے جدجہدکرنا فطری بات ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ”دیکھئے ہماری پارٹی ایک قومی پارٹی ہے جس کی قیادت بڑے قائدین کرتے ہیں۔ لہٰذا بہت سارے لوگوں کے لئے وزیر کے عہدے کی آرزو کرنا فطری ہے۔ پارٹی ان حالات میں ایڈجسٹ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور معاملہ آسانی سے طے پاجائے گا“۔ مسٹر بومئی نے بتایا کہ وہ ہفتہ کو مرکزی آبی وسائل کے وزیر گجندر سنگھ شیخاوت سے بھی ملاقات کریں گے، جن سے ملاقات کے دوران میکے داٹو آبی ذخیرہ منصوبے پر تمل ناڈو اور کرناٹک کے درمیان تنازعہ پر بات چیت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ بنگلورو شہر کی پینے کے پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے میکے داٹو منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے پرعزم ہیں اور اس کے لئے مرکزی حکومت سے اجازت طلب کی ہے۔
5نائب وزرائے اعلیٰ بنائے جانے کا امکان: لنگایت، وکلیگا، ایس سی /ایس ٹی اور پسماندہ طبقات کو نمائندگی مل سکتی ہے۔