سدرامیا کابینہ میں ردوبدل کے خلاف، صرف توسیع پر بضد

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 31st May 2019, 12:36 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،31/مئی(ایس او نیوز) ریاست کی کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت کو برگشتہ کانگریس اراکین اسمبلی کی طرف سے درپیش خطرے کی پرواہ کئے بغیر سابق وزیراعلیٰ اور حکمران اتحاد کی رابطہ کمیٹی کے چیرمین سدرامیا اب بھی اپنی ضد پر قائم ہیں کہ کمار سوامی وزارت میں ہرگز توسیع نہیں کی جائے گی۔اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سدرامیا نے یہ بات دہرائی کہ مخلوط حکومت کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔ فی الوقت حکومت یا رابطہ کمیٹی کے روبرو کابینہ میں ردوبدل کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ سدرامیا کایہ بیان کانگریسیوں میں ایک نئی بے چینی کا سبب بنا ہوا ہے، کیونکہ بہت سارے اراکین کو یہ امید تھی کہ وزارت میں کی جانے والی ممکنہ ردوبدل کے ذریعے وہ اپنی جگہ بناسکیں۔ تاہم سدرامیا نے آج صرف وزارت میں توسیع کا اعلان کرکے بیشتر اراکین اسمبلی کی امیدوں پر پانی پھیر دیا اور ساتھ ہی ایک بار پھر آپریشن کمل کے ذریعے بی جے پی کی طرف سے مخلوط حکومت کو گرانے کی کوششوں کا راستہ بھی ہموار کردیا۔ اس سلسلے میں سوال پر سدرامیا نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے مخلوط حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششیں کافی عرصے سے چل رہی ہیں، لیکن ہر بار اس کے ہاتھ ناکامی ہی لگی ہے۔ اس بار بھی بی جے پی کو ناکامی ہی دیکھنا پڑے گا۔مخلوط حکومت اپنی میعاد پوری کرے گی اور عوام کی امنگوں کے مطابق اگلے چار سال کے دوران کام کرے گی۔ لوک سبھاانتخابات کے نتائج پر سدرامیا نے کہاکہ ان کا تعلق مرکزی حکومت سے ہے۔ ریاست کی سیاست پر ان کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ریاستی اسمبلی تحلیل کردینے کے متعلق یڈیورپا کے بیان پر سدرامیا نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ایسے مرحلے میں جبکہ واضح اکثریت کے ساتھ حکومت قائم ہے۔بی جے پی کو حق نہیں ہے کہ ریاست میں مخلوط حکومت کو گراکر صدر راج نافذ کرنے یا اسمبلی تحلیل کرنے کی سفارش کرے۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...