سعودی ولی عہد کی جانب سے "دی لائن" میگا پروجیکٹ کے اعلان پر کابینہ کی مبارک باد
دبئی،13 جنوری (آئی این ایس انڈیا) سعودی کابینہ کا ورچوئل اجلاس منگل کے روز خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی صدارت میں منعقد ہوا۔
اجلاس کی ابتدا میں شاہ سلمان نے برادر ملک کویت کے امیر شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح کے ساتھ ٹیلی فون پر رابطے اور زیر بحث آنے والے امور سے متعلق گفتگو کی۔
سعودی خبر رساں ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق بعد ازاں کابینہ کے ارکان نے صحت کے سیکٹر کے لیے سپورٹ، کرونا کی وبا کے آغاز کے بعد سے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی صحت پر بھرپور توجہ اور مفت علاج اور متعلقہ تمام احتیاطی اقدامات اور حفاظتی تدابیر کی ہدایات دینے پر سعودی فرماں روا اور ولی عہد کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
اسی طرح کابینہ نے سعودی ولی عہد اور نیوم کمپنی کے مینجمنٹ بورڈ کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے نیوم میں "دی لائن" سٹی کے منصوبے کے اعلان پر مبارک باد پیش کی۔
محمد بن سلمان نے اتوار کے روز "دی لائن" میگا پروجیکٹ کا اعلان کیا تھا۔ یہ ایک بڑا سمارٹ سٹی اور مصنوعی ذہانت کے ذریعہ تیار ہونے والا منصوبہ ہے جو کاربن کے اخراج سے پاک، شور شرابے اور آلودگی سے محفوظ ہو گا۔ یہاں نہ سڑکیں ہوں گی اور نہ گاڑیاں ہوں گی۔ دی لائن کے لیے مملکت کے شمال مغرب میں بحر احمر پر ساحل نیوم پر170 کلو میٹر کا علاقہ منتخب کیا گیا ہے جو شمال میں پہاڑوں اور مشرق میں ریگستان تک پھیلا ہوا ہے۔ اس منصوبے کے ذریعے دنیا بھر کے دس لاکھ سے زیادہ افراد، علمی کمیونٹیز اور فروغ پذیر کاروباروں کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کیا جائے گا جو دنیا کے بعض مشکل چیلنجوں میں سے ایک ہوگا۔
دی لائن کا منصوبہ بھی نیوم اور سعودی عرب کے ویژن 2030ء کا حصہ ہے۔ اس سے ملازمتوں کے تین لاکھ 80 ہزار نئے مواقع پیدا ہوں گے اور اس کی بدولت سعودی عرب کی مجموی قومی پیداوار(جی ڈی پی) میں 2030ء تک 180 ارب ریال (48 ارب ڈالر) کا اضافہ ہوگا۔
سعودی عرب کے نامزد وزیر اطلاعات ماجد عبداللہ القصبی نے سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی کو دیے گئے بیان میں بتایا کہ کابینہ نے مقامی اور عالمی سطح پر کرونا وائرس کے حوالے سے تمام رپورٹوں اور مملکت میں اس وبا کی صورت حال اور ویکسین کی فراہمی سے متعلق سرگرمیوں کا جائزہ بھی لیا۔
کابینہ نے اس بات پر زور دیا کہ 31 مارچ 2021ء سے سعودی شہریوں کے بیرون ملک سفر اور واپسی کی اجازت ، بین الاقوامی فضائی پروازوں کی معطلی ختم ہونے اور مملکت کی تمام زمینی ، بحری اور فضائی حدود کو کھولے جانے پر عمل درامد ،،، مطلوبہ اقدامات اور احتیاطی تدابیر کے ساتھ ہو گا۔ اس کا مقصد متعلہ اداروں کے ساتھ مل کر مملکت میں کرونا کے پھیلاؤ پر روک لگانا ہے۔
القصبی کے مطابق کابینہ نے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر متعدد امور کا جائزہ لیا۔ کابینہ نے مملکت کے اس موقف کو دہرایا جس میں امریکی انتظامیہ کی جانب سے حوثی ملیشیا کو دہشت گرد تنظیم قرار دیے جانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا۔ کابینہ کے مطابق اس اقدام سے یمنی شہریوں کی جان و مال کو محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔ ساتھ ہی یمن کے بحران کے ایک جامع سیاسی حل کی تلاش کے حوالے سے بھی مدد حاصل ہو گی۔
کابینہ نے مملکت کے اندرونی اقتصادی اور سیکورٹی امور کا بھی جائزہ لیا۔