کانگریس حکمرانی والی ریاستوں میں بھی سی اے اے نافذ کرنے کی تیاری، پارٹی کے سینئر رہنما کپل سبل،سلمان خورشیداور احمد پٹیل آمنے سامنے
نئی دہلی،20/جنوری(ایس او نیوز/ایجنسی) ایک طرف کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر کپل سبل اورسلمان خورشید یہ کہہ رہے ہیں کہ کوئی بھی ریاست شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کولاگو کرنے سے منع نہیں کرسکتی تو دوسری طرف کانگریس حکمرانی والی ریاستوں کا رخ الگ نظر آرہا ہے - پنجاب اسمبلی سی اے اے کے خلاف پہلے ہی تجویز پاس کرچکی ہے، اب کانگریس کے سینئر لیڈر احمد پٹیل نے کہا ہے کہ کانگریس کی حکمرانی والی ریاستوں میں بھی ایسی ہی تجویز لانے پر غوروخوض کیا جارہا ہے- احمد پٹیل نے صاف طورپر کہا کہ ہم پنجاب کے بعد راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ جیسی ریاستوں میں سی اے اے کے خلاف تجویز لانے پرغورکررہے ہیں یہ مودی کی قیادت والی بی جے پی سرکار کو واضح پیغام ہوگا کہ وہ اس قانون پر نظر ثانی کرے -راجستھان میں اس کی تیاری بھی شروع ہوچکی ہے وہاں 24جنوری سے اسمبلی کا بجٹ اجلاس شروع ہورہا ہے - ذرائع کے مطابق اجلاس کے پہلے ہی دن سی اے اے کے خلاف تجویز لائی جاسکتی ہے - کانگریس کی اس تیاری کے دوران کپل سبل نے اتوارکو پھر یہ دہرایا کہ کوئی ریاست اس قانون کو نافذ کرنے سے منع نہیں کرسکتی- انہوں نے زور دے کر کہاکہ اگر سپریم کورٹ سی اے اے کو آئینی قرار دے دیتا ہے تو ریاستوں کیلئے اس کی مخالفت کرنا مشکل ہوگا- سبل نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ سی اے اے غیرآئینی ہے،ہر ریاست کی اسمبلیوں کے پاس اس کے خلاف تجویز پاس کرنے اوراسے واپس لینے کا مطالبہ کرنے کا آئینی حق بھی ہے لیکن جب کسی قانون کو سپریم کورٹ آئینی قرار دیتا ہے تو ریاستوں کیلئے اس کی مخالفت مناسب نہیں ہے لڑائی جاری رہنی چاہئے ایک دن پہلے ہی کپل سبل نے کہا تھاکہ پارلیمان کے ذریعہ بنائے گئے قوانین کو کوئی ریاست نافذ کرنے سے منع نہیں کرسکتی -سلمان خورشید نے بھی سبل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ایسے معاملے میں سپریم کورٹ مداخلت نہیں کرتا اس وقت تک آئین پر عمل کرنا ضروری ہے ورنہ اس کے مضر اثرات ہوں گے -