مایاوتی نے کی سی اے اے، این آرسی کی مخالفت کرنے والی خواتین کے خلاف کیس واپس لینے کی مانگ
نئی دہلی،27 /جنوری(ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے سی اے اے اور این آرسی کی مخالفت میں احتجاج کرنے والی خواتین کے خلاف درج کیس واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔مایاوتی نے ٹویٹ کیاکہ سی اے اے۔این آرسی وغیرہ کی مخالفت میں احتجاج کرنے والی خواتین سمیت جن لوگوں کے بھی خلاف اتر پردیش کی بی جے پی حکومت کی طرف سے غلط مقدمے درج کئے گئے ہیں انہیں فوری طور پر واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے اور این آرسی کی مخالفت میں احتجاج کے دوران جان گنوانے والوں کے خاندان والوں کی حکومت کو مناسب مدد کرنا چاہئے۔شہر کے گھنٹہ گھر علاقے میں 17 جنوری سے سی اے اے کے خلاف دھرنا چل رہا ہے۔اترپردیش پولیس نے ہفتہ کو ایک خاتون سمیت 10 افراد کو گرفتار کیا اور حکم کی خلاف ورزی کے لئے 100 خواتین مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ٹھاکرگنج کے تھانہ انچارج پرمود مشرا نے بتایا تھا کہ 10 خواتین اور 100 نامعلوم خواتین کے خلاف حکم کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔یہ سب گھنٹہ گھرپر احتجاجی مظاہرہ کر رہی تھیں۔انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ان میں پوجا شکلا اور سات مرد کارکن شامل ہیں۔دہلی کے شاہین باغ میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف چل رہے مظاہرے کی طرز پر لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پر بھی مظاہرے ہورہے ہیں۔ خواتین مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک مرکزی حکومت سی اے اے اور این آرسی کو واپس نہیں لیتی، اس وقت تک ان کا مظاہرہ جاری رہے گا۔