اڈپی ضلع سرحد سیل ڈاؤن کرنے سے شیرور کے اطراف بسنے والوں کو پیش آرہی ہیں سخت دشواریاں 

Source: S.O. News Service | Published on 20th July 2020, 12:48 PM | ساحلی خبریں |

شیرور،20؍جولائی (ایس او نیوز)شیرورچیک پوسٹ کے قریب اور اترکنڑا کے سرحدی علاقوں میں بسنے والوں کے لئے اڈپی ضلع کی سرحدیں بند کرنا اور شیرور میں چیک پوسٹس قائم کرنا بہت ساری دشواریوں کا سبب بن گیا ہے۔

اترکنڑا کے سرحدی علاقے گورٹے، بیلکے، سرپن کٹے وغیرہ سے بہت سارے طالب علم پی یو سی کے لئے بیندور کی کالجوں میں جاتے ہیں۔ اب پی یو سی کے نتائج نکل چکے ہیں۔ جن طلبہ کو اپنے پرچوں کی دوبارہ جانچ یا گنتی کروانے کے لئے درخواستیں دینا ہویا پھرلوگوں کو بینک اور دوسرے دفاتر میں کوئی کام انجام دینا ہوتو اڈپی ضلع میں داخل ہونے نہیں دیا جارہا ہے۔ دو تین دنوں سے یہاں چیک پوسٹ پر بہت ہی سختی برتی جارہی ہے اور دو پہیہ سواریوں کو بھی وہاں سے گزر کر دوسری طرف جانے نہیں دیا جاتا۔ یہاں تک جس جگہ چیک پوسٹ بنایا گیا ہے اس کے پاس ہی شیرور گرام میں آنے والے چند مکانات موجود ہیں، ان لوگوں کی آمد ورفت پر بھی رکاوٹ لگی ہوئی ہے۔

یہاں کے عوام کا کہنا ہے کہ سرکاری افسران کو چاہیے کہ وہ لوگوں کو ہونے والی تکالیف او ر دشواریوں کو محسوس کریں اور جائز ضروریا ت کے لئے قریبی علاقے کے باشندوں کو شیرور اور بیندور میں داخل ہونے کی اجازت دیں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی