کنداپور : معاشی بحران کی وجہ سے چینمئی ہاسپٹل کے مالک نے کی خودکشی - ڈیتھ نوٹ میں بتایا 2 افراد کو ذمہ دار
کنداپور،27؍ مئی (ایس او نیوز) مشہور تاجر اور چینمئی ہاسپٹل کے علاوہ بنگلورو، اڈپی اور شمالی کینرا وغیرہ میں موجود ہوٹلس اور دوسرے تجارتی مراکز کے مالک کٹّے گوپال کرشنا راو عرف کٹّے بھوجنّا (79 سال) نے اپنے ہی ریوالور سے گولی چلا کر جو خودکشی کی ہے اس سلسلے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انہوں نے معاشی بحران کی وجہ سے یہ انتہائی اقدام کیا ہے۔
بھوجنّا نے اپنے شناسا اور چارٹرڈ اکاونٹنٹ مولہلّی گنیش شیٹی کے سِٹ آوٹ میں علی الصبح اپنے ہی ریوالور سے سر پر گولی چلاتے ہوئے خودکشی کی تھی ۔ اس کے بعد ان کے اپنے گھر سے ایک ڈیتھ نوٹ برآمد ہوا جس میں لکھا ہے کہ کنداپور میں واقع گولڈ جیویلرس کے پارٹنر اور چارٹرڈ اکاونٹنٹ مولہلّی گنیش شیٹی اور بروکر اسماعیل ہانگلورو نے سود کی اونچی شرح کا لالچ دے کر بھوجنّا سے 2013 میں 3 کروڑ روپے اور 5 کلو گرام 24 کیریٹ سونا حاصل کیا تھا ۔ مگر آج تک اصل یا سود سے متعلق ایک پیسہ بھی واپس نہیں لوٹایا ۔ اس ضمن میں ایم ایل اے ہالاڈی شرینواس شیٹی کی موجودگی میں 6-7 مرتبہ میٹنگس منعقد ہوئیں اور ہر بار ایک متعینہ تاریخ کو رقم لوٹانے کا وعدہ کیا گیا لیکن کبھی بھی یہ وعدہ پورا نہیں ہوا۔
کنداپور اسٹیشن ہاوس آفیسر کے نام لکھے گئے ڈیتھ نوٹ میں مزید لکھا ہے کہ مذکورہ بالا دونوں افراد کی طرف سے :" سونا ، نقد رقم اور سود ملا کر کُل 9 کروڑ روپے واجب الادا ہیں ۔ میں نے اب تک باعزت زندگی گزاری ہے ۔ میری طرف سے باہر کے لوگوں کو رقم ادا کرنا باقی ہے ۔ بینکوں میں قرضہ باقی ہے ۔ گنیش شیٹی مولہلّی کے گھر کے چکر لگا کر تھک گیا ہوں ۔ اس سے افسردہ ہوکر ان کے گھر پر ہی میں اپنے ریوالور سے خودکشی کررہا ہوں ۔ انہوں نے لکھا ہے کہ گنیش شیٹی مولہلّی اور اسماعیل کے پاس سے رقم وصول کرکے میرے گھر والوں کے حوالہ کیا جائے۔ "