سلسلہ وار بم دھماکوں کے بعد سری لنکا میں بھی لگ سکتی ہے برقع پر پابندی!
کولمبو،25؍اپریل(ایس او نیوز؍ایجنسی) سری لنکا میں ایسٹر حملوں کے بعد اب وہاں کی حکومت برقع پر پابندی عائد کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ حملوں کے بعد سے سری لنکا کے مسلمان خوف ودہشت کے سائے میں اپنی زندگی گزار رہے ہیں اور اب یہ خبر سامنے آئی ہے کہ وہاں برقع پر پابندی لگ سکتی ہے۔ اتوار یعنی 21 اپریل کو یہاں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں میں اب تک 359 افراد ہلاک جبکہ تقریباً 500 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
سری لنکا میں ایسٹر سنڈے کے موقع پر دارالحکومت کولمبو سمیت کئی شہروں کے گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے 8 سلسلہ وار دھماکوں کے بعد وہاں مسلم خواتین کے برقع پہننے پر روک لگانے کی تیاری کے اشارے مل رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق تفتیش میں یہ بات نکل کر آ رہی ہے کہ حملہ میں کافی تعداد میں خواتین بھی شامل تھیں۔ ڈیلی میرر کی ایک رپورٹ میں ذرائع کے حوالہ سے کہا گیا ہے کہ حکومت مسلم طبقہ کے ذمہ داران سے تبادلہ خیال کر کے اس منصوبہ کو نافذ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
برقع پر پابندی کے تعلق سے آئی رپورٹ کے مطابق ’’انہوں نے (ذرائع) کہا کہ کئی وزراء نے اس معاملہ میں صدر میتری پال سری سینا سے بات کی تھی اور حکومت مسلم طبقہ کے ذمہ داروں سے بات چیت کر کے اس منصوبہ کو نافذ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
اگر سری لنکا میں برقع پر پابندی عائد کر دی جاتی ہے تو وہ ایشیا، افریقہ اور یوروپ کے ان ممالک میں شامل ہو جائے گا جہاں پر سیکورٹی کے نام پر برقع پر پابندی عائد ہے۔ واضح رہے کہ چاڈ، کیمرون، گابون، مراکش، آسٹریا، بلغاریا، ڈنمارک، فرانس، بیلجیم اور چین کے مسلم اکثریتی علاقہ شنجیانگ میں برقع پر پابندی لگی ہوئی ہے۔