بنگلورو: آئی ایم اے فرنٹ لائن اسپتال کو لٹیروں نے پورا خالی کردیا ، ضبط شدہ اسپتال کا گیٹ توڑ کر تمام قیمتی اشیاء لوٹ لی گئیں۔ حکام کو چوری کا علم دو ماہ بعد ہوا
بنگلورو،19؍جولائی(ایس او نیوز) کروڑوں روپے کے آئی ایم اے گھوٹالے کے سامنے آنے کے بعد اس گروپ میں شامل فرنٹ لائین سوپر اسپیشالٹی اسپتال کی عمارت سے بہت بڑی چوری کا سامنا شہر کی کمرشیل اسٹریٹ پولیس کے علم میں لایا گیا ہے۔ فرنٹ لائین اسپتال جسے آئی ایم اے کی طرف سے چلایا جا رہا تھا اس اسپتال کو اسی وقت بند کردیا گیا تھا جب یہ گھپلہ سامنے آیا۔اس کے بعد حکومت کی طرف سے قائم کامپی ٹنٹ اتھارٹی نے اسپتال کی عمارت اور اس میں موجود قیمتی ساز و سامان کو ضبط کر لیا۔ اس کو نیلام کرکے اس سے حاصل ہونے والی رقم کو سرمایہ کاروں کو لوٹانے کے لئے نیلامی بھی کروائی گئی۔اسپتال کی عمارت میں موجود اشیاء کو نیلامی میں خریدنے والے کوجب کامپی ٹنٹ اتھارٹی کے افسروں نے دکھانے کے لئے جب 13جولائی کی صبح اسپتال کی عمارت کا معائنہ کیا تو یہاں پر کی گئی چوری کا معاملہ سامنے آیا۔ حکومت کی طرف سے ضبط کی گئی عمارت کا گیٹ توڑ کر چوروں نے اسپتال میں موجود تقریباً تمام قیمتی ساز وسامان کو چر ا لیا ہے۔ صرف وہی اشیاء چھوڑی ہیں جو مستقل طور پر فٹ کردی گئی ہیں باقی تمام مشینری اور دیگر اشیاء کو غائب کردیا گیا ہے۔ شیواجی نگر بس اسٹانڈ کے قریب وینکٹ سوامی نائیڈو روڈ پر واقع فرنٹ لائین اسپتال چار منزلہ عمارت پر مشتمل تھی۔ معائنے کے دوران افسروں نے پایا کہ اسپتال کے گرل گیٹ کو توڑا گیا ہے اور لٹیروں نے داخل ہو کر لٹیروں نے اس عمارت سے وہ سب کچھ خالی کردیا ہے جو وہ لے جا سکتے تھے۔ افسروں نے کمرشیل اسٹریٹ پولیس تھانے میں کی گئی شکایت میں بتایا ہے کہ اسپتال میں موجود فرنیچر، ایئر کولرس، میڈیکل مشینیر، بیٹریاں،الیکٹرانک اور الیکٹرک سازوسامان شامل ہے۔ اس کے علاوہ جو چیزیں لٹیروں کے ہاتھ نہ لگ سکیں اور کو توڑ پھوڑ کر ناقابل استعمال کردیا ہے۔ اتھارٹی کے آفیسر کے ناگراج نے اس ضمن میں پولیس تھانے میں شکایت درج کروائی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ مسروقہ اشیاء کی فہرست اور ان کی قیمت کی مکمل تفصیل وہ جلد ہی پولیس کے حوالے کریں گے۔ اس معاملہ کی جانچ میں لگے پولیس افسروں نے بتایا کہ معاملہ کی ابتدائی جانچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسپتال میں جن لوگوں نے چوری کی ہے وہ بخوبی واقف تھے کہ یہ ضبط شدہ ہے۔اس اسپتال کی حفاظت کے لئے کوئی سکیورٹی گارڈ موجود نہیں ہے۔ یہ بھی جانتے تھے کہ اسپتال کے سی سی ٹی وی کیمرنہیں کام کر رہے تھے۔جانچ میں لگے افسروں نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ یہ چوری سخت لاک ڈاؤن کے دوران ہوئی ہو گی۔لٹیروں نے مسروقہ مال مالبردار گاڑیوں کی مدد سے شاید ٹھکانے لگا دیا ہے۔ چونکہ لاک ڈاؤن کے دوران مالبردار گاڑیوں کو کہیں بھی روکا نہیں جا رہا تھا اس کا پورا فائدہ اٹھایا گیا ہے۔