راجیہ سبھا کانگریس نے کی بجٹ 2019 کی تنقید، وزیر خزانہ نے کہا، سرمایہ کاری کو ملے گی ترقی
نئی دہلی،12/جولائی (ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) کانگریس نے 2019-20 کے مرکزی بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے جمعہ کو راجیہ سبھا میں کہا کہ اس میں ملک کی معیشت کو رفتار دینے کے لئے کوئی ٹھوس پروگرام یا منصوبہ نہیں ہے۔ایوان بالا میں بجٹ پر چل رہی بحث کو آگے بڑھاتے ہوئے کانگریس کی وانسک سیام نے کہا کہ بجٹ سے بہت امیدیں تھیں لیکن اس میں نہ تو معیشت کو رفتار دینے کے لئے کوئی مناسب اور ٹھوس قدم اٹھائے گئے ہیں اور نہ ہی شمال ومشرقی کی ترقی پر زوردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل پر فی لیٹر دو روپے کا اوورلوڈ لگانا اور ایکسائزڈیوٹی میں اضافہ ایسے وقت میں بڑا جھٹکا ہے جب بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں جوں کا توں ہیں۔وانسک نے کہا کہ ہندوستان کی معیشت کی ترقی کی شرح 2019 کے ابتدائی تین ماہ میں 5.8 فیصد رہی ہے جوگزشتہ پانچ سال میں سب سے کم ہے۔شمال ومشرقی علاقے سے آنے والی وانسک نے کہا کہ اس علاقے کے لئے بجٹ میں جو الاٹمنٹ کیا گیا ہے وہ ریل، سڑک سے لے کر نوجوانوں کو روزگار مہیا کرانے اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کے لئے کافی نہیں ہے۔اسی پارٹی کے رونالڈ ساپا لاؤنے کہا کہ شمال ومشرقی علاقہ ترقی کی وزارت (ڈی او این آر) کے لئے بجٹ میں کیا گیا الاٹمنٹ صرف 1,047کروڑ روپے ہے۔یہ الاٹمنٹ 2014 میں مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے سب سے کم ہے۔ترقی کے نقطہ نظر سے شمال ومشرقی علاقے کو پسماندہ بتاتے ہوئے لاؤ نے کہا کہ اس علاقے کو ترقی کے دفعات سے جوڑنا ضروری ہے۔مرکزی وزیر اور آر پی آئی (اے) لیڈر رام داس اٹھاولے نے کہا کہ درج فہرست طبقے کے لئے مختص رقم 43.6 فیصد بڑھا کر 81،347 کروڑ روپے کی گئی ہے جو قابل ستائش ہے۔انہوں نے کہا کہ قبائلیوں اور پسماندہ طبقوں کے لئے کئی اسکیمیں چلائی جا رہی ہیں۔حکومت غربت دور کرنے کے لئے سنجیدگی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔حکومت اپنے اچھے کاموں کی بنیاد پر 2024 میں دوبارہ اکثریت حاصل کرے گی۔سونل مان سنگھ نے کہا کہ حکومت کو فنکاروں کے لئے’مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم‘ کی طرح کوئی روزگار گارنٹی دینے کے بارے میں غور کرنا چاہئے تاکہ انہیں پورے سال کام کی پریشانی نہ ہو سکے۔انہوں نے وزارت ثقافت کے الاٹمنٹ میں سات فیصد اضافہ کئے جانے کی تعریف بھی کی۔بی جے پی کے وجے گوئل نے کہا کہ اس میں ہر قسم کا خیال رکھا گیا ہے۔بی جے پی کے کیلاش سونی نے مدھیہ پردیش کے ساگرسے نرسہپور اور چھندواڑہ ہوتے ہوئے مہاراشٹر کے ناگپور تک براہ راست ٹرین چلائے جانے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہر ٹرین میں جنرل ڈبے ہونے چاہیے این پی ایف رکن کے جی کینیے نے کہا کہ شمال ومشرقی علاقے میں روزگار پر خاص توجہ دینا چاہئے تاکہ وہاں علیحدگی پسندی سر نہ اٹھانے پائے۔انادرمک رکن این گوکلکرشن نے کہا کہ ملک کی ترقی میں ریاستوں کی بھی شرکت ہوتی ہے اور ان کے مسائل پر غور کرنا چاہیے۔اس کے بعد بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کہ بجٹ میں مالی مضبوطی کے مقاصد سے سمجھوتہ کئے بغیر سرمایہ کاری بڑھانے کی مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ ترقی کی بڑی تصویر پیش کی گئی ہے۔مالی سال 2019-20 کے بجٹ پر راجیہ سبھا میں بحث کا جواب دیتے ہوئے سیتا رمن نے کہاکہ اگلے 10 سال کے لئے وسیع اقدامات کا ذکر کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی درمیانی مدت کا ہدف ملک کو 5,000ارب ڈالر کی معیشت بنانا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ 5,000ارب ڈالر کی معیشت کا ہدف بغیر منصوبہ بندی کے نہیں ہے۔انہوں نے بجٹ میں مجوزہ اقدامات کے بارے میں معلومات دی۔انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کو رفتار دینے کے لئے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) قوانین بنایا گیا، 400 کروڑ روپے تک کے کاروبار والی کمپنیوں کے لیے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح کم کی گئی، ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کی حوصلہ افزائی کیلئے قدم اٹھائے گئے ہیں۔