مودی حکومت کا دعویٰ کھوکھلا، غریبوں اور دیہی ہندوستان کے لیے نہیں ہے تازہ بجٹ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 10th July 2019, 12:11 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 10؍جولائی (ایس او نیوز؍ایجنسی) مودی حکومت کے دوسرے دور کے پہلے بجٹ کو گاؤں، غریب اور کسان کے بجٹ کی شکل میں مشتہر کیا جا رہا ہے۔ لیکن بجٹ کے مختلف الاٹمنٹس کو دھیان سے دیکھنے سے واضح ہوتا ہے کہ ہمارے گاؤں اور دیہی لوگوں کو اس بجٹ سے کوئی بڑی راحت نہیں ملنے والی ہے۔ اگر ہم مرکزی بجٹ میں دیہی ترقی محکمہ کے بجٹ کے حصے کو دیکھیں تو 19-2018 (ترمیم شدہ اندازہ) میں یہ حصہ 4.7 فیصد تھا، جو اب 20-2019 میں سمٹ کر 4.2 فیصد رہ گیا ہے۔

اگر اسی سال پیش عبوری بجٹ سے موازنہ کریں تو بھی اس محکمہ یا اس کے اہم منصوبوں کے بجٹ میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔ آبی تحفظ کے کاموں پر حکومت کا زیادہ زور نظر آتا ہے جس کے لیے بہت مناسب پروگرام ’منریگا‘ ہے، لیکن اس کے باوجود منریگا کا بجٹ سال 19-2018 (ترمیم شدہ اندازہ) کے مقابلے میں کم کر دیا گیا ہے۔

بجٹ میں جہاں پردھان منتری آواس یوجنا (دیہی) کے تحت 1.95 کروڑ نئی رہائش کی تعمیر کے نئے ہدف کا استقبال ہونا چاہیے، وہاں پچھلی حصولیابیوں کو دیکھیں تو مارچ 2019 تک ایک کروڑ رہائش بن جانے چاہیے تھے، لیکن تین مہینے بعد (4 جولائی 2019) کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس وقت تک 82 لاکھ رہائش ہی بنے تھے۔

دوسری جانب زراعت اور کسان فلاح وزارت کے بجٹ میں امید سے زیادہ اضافہ ہوا تو ہے لیکن یہ اہم طور سے کسان سمّان آمدنی ٹرانسفر کی شکل میں ہے۔ دوسری جانب مچھلی، مویشی پروری اور ڈیری کی اہمیت کا اعتراف کرتے ہوئے بھی اس کے لیے بجٹ بہت کم رکھا گیا ہے۔ ایگریکلچر ریسرچ اینڈ ایجوکیشن کے لیے بجٹ کم الاٹ ہوا ہے۔ جہاں وزارت برائے زراعت کے کل بجٹ میں سال 16-2015 میں ایگریکلچر ریسرچ اینڈ ایجوکیشن کا حصہ 26 فیصد تھا، وہاں 20-2019 میں یہ محض 18 فیصد ہے۔ چونکہ زراعتی بجٹ کا بڑا حصہ قلیل مدتی راحت میں خرچ ہو رہا ہے، اس لیے زراعتی ترقی کے بنیادی کاموں کے لیے رقم کم دستیاب ہو رہی ہے۔

بجٹ تقریر میں ’زیرو بجٹ کی کھیتی‘ کا بھی تذکرہ ہوا۔ اس کا مطلب خرچ کم از کم کرنے والی اور کسان کی خود انحصاری بڑھانے والی کھیتی سے ہے۔ یہ کوشش صحیح سمت میں ہے، لیکن اس کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ حکومت گاؤوں کی ہریالی بڑھانے، پانی اور نمی تحفظ، مٹی تحفظ، زمین اور مٹی کے قدرتی اپجاؤپن کو بڑھانے میں زیادہ سرمایہ کرے۔ اس طرح کے سرمایہ میں بڑے اضافہ کا کوئی اشارہ اس بجٹ میں نہیں ہے۔

آبی تحفظ کی جتنی بات حال میں ہوئی، اس کے مطابق اعلان اس بجٹ میں نظر نہیں آتا ہے۔ قومی دیہی آبی منصوبہ کے بجٹ میں ضروری اضافہ ہوا ہے، لیکن اس میں پہلے جو تخفیف ہوئی تھی، انھیں دیکھتے ہوئے اس اضافہ کو خاطر خواہ نہیں مانا جا سکتا ہے۔

ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں بجٹ اندازوں اور ترمیمی اندازوں کا موازنہ کریں تو دیہی اور زراعتی ترقی کے کئی اہم منصوبوں میں بہت تخفیف ہوتی رہی ہیں۔ اس پچھلے تجربہ کو دھیان میں رکھیں تو آگے بھی اس پر گہری نظر رکھنی ہوگی کہ سال میں آگے چل کر ابھی اعلان کردہ الاٹمنٹس میں کہیں مزید کمی نہ ہو۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...