اتحاد سے الگ ہونے کے بعد مایاوتی کا اکھلیش پر بڑا حملہ
لکھنؤ24/جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) لوک سبھا انتخابات کے لئے اتر پردیش میں کیا گیا ایس پی-بی ایس پی کا اتحاد کامیاب نہ ہونے کے بعد مایاوتی نے حال ہی میں ایس پی صدر اکھلیش یادوسے دوری بنا لی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے اتحاد بھی توڑنے کا اعلان کر دیا تھا۔ اب مایاوتی نے ایک بار پھر اکھلیش یادو پر جم کر حملہ بولا ہے. بی ایس پی کی قومی سطح کی میٹنگ میں مایاوتی نے کہا کہ اتحاد کے انتخابات ہارنے کے بعد اکھلیش نے مجھے فون نہیں کیا۔ ستیش مشرا نے ان سے کہا کہ وہ مجھے فون کر لیں، لیکن پھر بھی انہوں نے فون نہیں کیا۔ میں نے بڑے ہونے کا فرض نبھایا اور ووٹوں کی گنتی کے دن 23 تاریخ کو انہیں فون کر ان کے ہارنے پر افسوس کا اظہار کیا۔ مایاوتی نے کہا کہ تین جون کو جب میں نے دہلی کی میٹنگ میں اتحاد توڑنے کی بات کہی تب اکھلیش نے ستیش چندر مشرا کو فون کیا، لیکن اس وقت بھی مجھ سے بات نہیں کی۔ مایاوتی نے کہا کہ اکھلیش نے مشرا سے مجھے میسج بھجوایا کہ میں مسلمانوں کو ٹکٹ نہ دوں، کیونکہ اس سے تقسیم کو ہوا ملے گی؛ لیکن میں نے ان کی بات نہیں مانی۔ مایاوتی نے الزام لگایا کہ مجھے تاج کوریڈور کیس میں پھنسانے میں بی جے پی کے ساتھ ملائم سنگھ یادو کا بھی اہم رول تھا۔ انہوں نے کہا کہ اکھلیش کی حکومت میں غیر یادو اور پچھڑوں کے ساتھ ناانصافی ہوئی، اس لئے انہوں نے ووٹ نہیں دیا۔ اس کے علاوہ ایس پی نے رابطہ مہم میں ریزرویشن کی مخالفت کی تھی؛اس لیے ا دلتوں، پچھڑوں نے اسے ووٹ نہیں دیا۔واضح ہو کہ بی ایس پی سے الگ ہونے کے بعد ایس پی سپریمو اکھلیش یادو نے کہا تھا کہ یہ ایک تجربہ تھا جو فیل ہوا اور اس نے ہماری کمزوریوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کے لئے وہ اپنی پارٹی کے ساتھ اس معاملے پر بات چیت کریں گے۔ اکھلیش نے کہا تھا کہ:’میں سائنس کا طالب علم رہا ہوں، جہاں تجربہ استعمال کیا جاتا ہے،اور کئی بار استعمال کرکے تجربہ فیل بھی ہو جاتاہے؛ لیکن یہ احتساب کا وقت ہوتاہے کہ:’کمی کہاں تھی“۔