راجیہ سبھا انتخاب: بی ایس پی میں بغاوت، 5 تجویز کنندگان نے نام لیا واپس، اکھلیش سے کی ملاقات
لکھنؤ،28؍اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) اتر پردیش میں راجیہ سبھا کی 10 سیٹوں کے لیے انتخاب ہونے ہیں۔ لیکن اس سے پہلے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) میں بغاوت ہو گئی ہے۔ بی ایس پی کے امیدوار رام جی گوتم کے 10 تجویز کنندگان (پروپوزرس) میں سے 5 تجویزکنندگان نے اپنی تجویز واپس لے لی ہے۔ اس کے بعد 5 اراکین اسمبلی نے سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سے ملاقات کی۔
بغاوت کرنے والوں میں بی ایس پی رکن اسمبلی اسلم چودھری، اسلم راعین، مجتبیٰ صدیقی، حاکم لال بند، گووند جاٹو شامل ہیں۔ منگل کو ہی اسلم چودھری کی بیوی سماجوادی پارٹی میں شامل ہوئی تھیں۔ اتر پردیش سے راجیہ سبھا کی دس سیٹوں کے لیے کل 11 امیدوار میدان میں ہیں۔ بی جے پی کی طرف سے 8، سماجوادی پارٹی کا 1، بی ایس کا 1 اور 1 آزاد امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔
بی ایس پی کے راجیہ سبھا امیدوار رام جی گوتم کے تجویز کنندہ کے طور پر اپنا نام واپس لینے والے پانچ باغی اراکین اسمبلی اکھلیش یادو سے ملنے سماجوادی پارٹی دفتر پہنچے۔ سبھی کی بند کمرے میں ملاقات ہوئی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ بی ایس پی کے پانچوں اراکین اسمبلی سماجوادی پارٹی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ فی الحال ٹوٹ پھوٹ کے دہانے پر پہنچی بی ایس پی کی طرف سے ابھی تک کوئی آفیشیل بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
غور طلب ہے کہ رام جی گوتم نے راجیہ سبھا امیدوار کی شکل میں 26 اکتوبر کو نامزدگی کی تھی، تب ان کے ساتھ پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ستیش چندر مشرا اور کئی دیگر لیڈر موجود تھے۔ بدھ کو جب تجویز کنندگان اپنا نام واپس لینے کے لیے اسمبلی پہنچے تو ہلچل مچ گئی۔
تجویز کنندگان سے نام واپس لینے والے بھنگا کے بی ایس پی رکن اسمبلی محمد اسلم راعین نے کہا کہ رام جی گوتم کے تجویز کنندہ کی شکل میں ان لوگوں نے دستخط نہیں کیے۔ ان کے فرضی دستخط بنائے گئے ہیں۔ فرضی دستخط کی شکایت کرنے والے اراکین اسمبلی میں مجتبیٰ صدیقی، حاکم لال بند و اسلم چودھری شامل ہیں۔