مایاوتی نے لگایا مودی حکومت پر الزام، لوک سبھا انتخابات کے بعد یوپی میں دلتوں -اقلیتوں پرہوا حملہ
لکھنو،18/جون (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے لوک سبھا انتخابات کے بعد اتر پردیش میں دلتوں اور اقلیتوں پر حملے بڑھنے کا الزام لگاتے ہوئے منگل کو کہا کہ حکومت کو اس پر توجہ دینا چاہئے۔مایاوتی نے کہاکہ اتر پردیش کے پرتاپ گڑھ میں دلت کسان کو جلا کرقتل، ڈاکٹروں کی کل ہڑتال کے دوران لوہیا اسپتال میں زیادتی کی اس سیریز کی تازہ کڑی ہے جو لوک سبھا انتخابات کے بعد دلتوں، پچھڑوں اور اقلیتوں پر ہو رہے ہیں۔بنگال حکومت جھکی اور ڈاکٹروں کی 1 دن کی آل انڈیا ہڑتال کل شام ختم ہو گئی لیکن اس دوران دہلی اور یوپی سمیت ملک بھر میں کروڑوں مریضوں کا جو برا حال ہوا اور متعدد معصوم جانیں گئی ان خبروں سے آج کے اخبار بھرے پڑے ہیں۔لیکن ان بے گناہ عوام کی پرواہ حکومت کو ہونی چاہیے کوئی اور کیوں کرے؟ بی ایس پی سربراہ نے اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعات انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہیں۔انہوں نے حکومت سے اس پر توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔مایاوتی لوک سبھا انتخابات کے بعد سے مرکزی حکومت پر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے مسلسل نشانہ بنا رہی ہیں۔گزشتہ دنوں انہوں نے بڑھتی ہوئی بے روزگاری کو اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے اس کے لئے حکومت کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔مایاوتی نے بے روزگاری پر حکومت کے سرکاری اعداد و شمار کے حوالے سے کہا تھا کہ ملک میں بے روزگاری ایک اہم مسئلہ ہے۔سرکاری اعداد و شمار گواہ ہیں کہ گزشتہ سالوں میں دیہات کے نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح تین گنا بڑھ گئی ہے۔