بنگلورو۔10/مئی(ایس او نیوز) سابق وزیراعلیٰ اور ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا نے کہاہے کہ بہت جلد ریاست میں بی جے پی دوبارہ اقتدار حاصل کرلے گی کیونکہ کانگریس کے 20 ارکان اسمبلی اُن کے رابطے میں ہیں۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کانگریس کے 20 سے زائد اراکین اسمبلی وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی سے سخت ناراض ہیں۔ بہت جلد یہ ناراض اراکین حکمران اتحاد سے ا لگ ہونے کا قطعی فیصلہ لے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ان اراکین اسمبلی کو بی جے پی میں شامل ہونے کے لئے رجھانے کی کوئی کوشش نہیں کی جائے گی بلکہ حالات پر نظر رکھتے ہوئے بی جے پی صرف انتظار کرے گی۔ کندگول اور چنچولی اسمبلی حلقوں میں بی جے پی کی کامیابی کا یقین ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فی الوقت بی جے پی کے پاس 104 اراکین اسمبلی ہیں، کند گول اور چنچولی کی جیت کے بعد یہ تعداد 206ہوجائے گی، اس کے بعد اکثریت کے لئے درکار اراکین کو بآسانی راغب کرلیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ ریاستی اسمبلی کے دونوں آزاد اراکین نے بی جے پی کی حمایت کا وعدہ کیا ہے۔ اس سے مخلوط حکومت کے خاتمے اور متبادل حکومت کی تشکیل میں آسانی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں قائم کانگریس جے ڈی ایس اتحاد ٹوٹنے کے دھانے پر پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مخلوط حکومت کو بے دخل کرنے کے لئے بی جے پی کو اب کوئی آپریشن کمل کی ضرورت نہیں ہے۔ آپسی رسہ کشی ہی اس اتحاد کا خاتمہ کردے گی۔ مخلوط حکومت کو عملاً مردہ قرار دیتے ہوئے یڈیورپانے کہاکہ خشک سالی اور پینے کے پانی کی قلت کا مسئلہ بے حد سنگین ہوگیا ہے لیکن اس سے نپٹنے کے لئے کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے۔ وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی عوام کی مشکلوں پر وجہ دینے کی بجائے ریسارٹ میں آرام کررہے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا ریاستی حکومت پر راست اثر پڑنے کی پیشین گوئی کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات میں سابق وزیراعظم دیوے گوڈا، کانگریس لیڈر ملیکارجن کھرگے، وزیر اعلیٰ کمار سوامی کے فرزند نکھل کمار سوامی، ریاستی وزیر ریونا کے فرزند پرجول ریونا سمیت کئی ا ہم امیدواروں کو زبردست سیاسی جھٹکا لگنے والا ہے۔