بی سی سی آئی نے اے سی سی سے کہا، براڈکاسٹر انتخاب کا فیصلہ نہیں کر سکتے
نئی دہلی ، 18 ستمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی کی ایشیا کپ میں غیر موجودگی کو لے کر بی سی سی آئی اور ایشیا کرکٹ کونسل (اے سی سی) میں تصادم کی صورتحال کھڑی ہو گئی ہے کیونکہ براڈکاسٹر اسٹار نے اس فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔بی سی سی آئی نے حالانکہ اے سی سی کو بھیجے گئے مختصر جواب میں واضح کر دیا کہ نہ تو وہ اور نہ ہی براڈکاسٹر قومی ٹیم کے انتخاب کے معاملات میں مداخلت کر سکتے ہیں۔کوہلی کو انگلینڈ کے 84 دن کے دورے کے بعد آرام دیا گیا ہے جہاں انہوں نے پانچ ٹیسٹ میں 593 رنز بنائے تھے اور وہ سب سے زیادہ رن بلند والے کھلاڑی رہے تھے۔ اے سی سی کا کھیل ترقی کے مینیجر تستھ پریرا کو بھیجے گئے ای میل میں میزبان براڈکاسٹر نے غیر اطمینانی کا اظہار کیا ہے کہ کس طرح کوہلی کی غیر موجودگی سے ٹورنامنٹ کوریج کے مالیاتی پہلو پر اثر پڑے گا۔ای میل کے مطابق ہمارے خیال سے ایشیا کپ کے لیے دنیا کے ایک بہترین بلے باز کی غیر موجودگی کا اعلان ٹورنامنٹ سے محض 15 دن پہلے کرنا ہمارے (ٹورنامنٹ براڈکاسٹر) کیلئے زبردست جھٹکا ہے اور اس سے ٹورنامنٹ سے آمدنی اور مالیاتی فوائد پر گہرا اثر پڑے گا۔براڈکاسٹر نے اے سی سی سے بی سی سی آئی سے رابطہ کرنے کو کہا اور انہوں نے یہ واضح کیا کہ ایم آر اے کے وعدوں کے تحت اے سی سی کے لیے اس بات کا یقین کرنا ہوتا ہے کہ بہترین ٹیمیں ٹورنامنٹ میں حصہ لیں۔ حالانکہ بی سی سی آئی نے واضح کیا کہ قومی ٹیم کا انتخاب ملک کے ادارے کے دائرہ اختیار میں آتا ہے اور کسی بھی طرح کی بیرونی مداخلت کو اجازت نہیں دی جائے گی۔بی سی سی آئی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر راہل جوہری نے پریرا کو جواب دیاکہ برائے مہربانی اس بات کو سمجھ لیجیے کہ ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے بہترین ٹیم کا انتخاب بی سی سی آئی کا استحقاق ہے۔ انہوں نے لکھاکہ اے سی سی یا اس براڈکاسٹر کسی ایک کھلاڑی کے انتخاب کا دباؤ نہیں ڈال سکتا اور نہ ہی کسی سلیکشن کمیٹی کے فیصلے پر سوال اٹھا سکتے ہیں کہ کون سی ٹیم کسی خاص ٹورنامنٹ کیلئے بہترین ہو گی۔