منگلور و شہر کی مصروف سڑک دھنس گئی تو نمودارہوا انگریزوں کے زمانے کاقدیم کنواں 

Source: S.O. News Service | Published on 26th October 2019, 7:30 PM | ساحلی خبریں |

منگلورو26/اکتوبر (ایس ا ونیوز) منگلورو کے بولار علاقے میں برسات کی وجہ سے مصروف ترین سڑک اچانک دھنسنے لگی اور بیچ سڑک پر انگریزوں کے زمانے میں تعمیر کیاگیاوہ قدیم کنواں ابھر آیا جسے پچھلی کچھ دہائیوں قبل بلدیہ کی طرف سے بند کردیا گیا تھا کیونکہ یہاں پر خودکشی کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا تھا۔

اس سڑک کے کنارے واوع رادھا کرشنا سائیکل اسٹور کے مالک چترنجن داس بنگیرا بتاتے ہیں کہ انہوں نے دیکھا کہ سڑک کے بیچوں بیچ پانی کا چشمہ سا دکھائی دے رہا ہے اور بچے اسے برسات کاپانی سمجھ کر اس میں کھیلنے کی کوشش کررہے ہیں۔ چونکہ وہ جانتے تھے کہ اس سڑک کے نیچے کسی زمانے میں ایک کنواں ہواکرتا تھا جسے ’لی ویل‘ کے نام سے جاناجاتا تھا، اس لئے وہ چوکنا ہوگئے اور انہوں نے بچوں کو وہاں سے فوراً بھگا دیا۔ پھر قریب جاکر جائزہ لینے پر معلوم ہوا کہ برسوں پہلے جس کنویں کو خودکشی کے واقعات کے اضافے کے پیش نظر بندکردیا گیا وہ سڑک دھنسنے کی وجہ سے پھر سے ابھر آیا ہے۔ بنگیرا نے اس کی اطلاع پویس اور شہری بلدیہ کو دے دی جنہوں نے موقع پر پہنچ کر اس کنویں کے اطراف رکاوٹیں کھڑی کردیں۔

 معلوم ہوا ہے کہ یہ کنواں ’لی‘ نامی انگریزی افسر نے تعمیر کیا تھا اور اسی کے نام سے منسوب تھا۔ پرانے زمانے میں اطراف میں بسنے والے پچاس سے زئد گھروں کے افراد کنویں میں تین طرف لگی ہوئی چرخیوں سے پانی حاصل کیا کرتے تھے۔ کنویں سے متصل ایک ٹینک ہوا کرتی تھی جس سے گھوڑوں اور دیگر مویشیوں کو پانی پلایا جاتا تھا۔ لیکن وقت کے ساتھ شہری آبادی بھی بڑھنے لگی اور اس کنویں میں کود کر خودکشی کرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا گیا۔مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اسی وجہ سے شہری بلدیہ نے تقریباً پچاس سال قبل اس کنویں کو ہمیشہ کے لئے ڈھک دیااور اس کے اوپر سڑک بنانے کے علاوہ قریب میں ہی ایک بس اسٹانڈ تعمیر کردیا۔ 

مگر اب کی بار جو شدید برسات ہوئی ہے شاید اس کی وجہ سے اطراف کی زمین اندرونی طور پر کمزور ہوگئی اور سڑک نیچے کی طرف دھنسنے لگی، تو یہ پرانا کنواں پھر سے نمودار ہوگیا ہے۔حالانکہ اس کنویں اور انگریز افسر کے تعلق سے کوئی تاریخی تفصیل دستیاب نہیں ہے، لیکن گمان کیا جاتا ہے کہ جی لی موریس نامی پرنسپال کلکٹر جو 1863-64کے دوران یہاں تعینات تھا، اسی نے یہ کنواں تعمیر کیا ہوگا اس لئے اور یہ کنواں ’لی ویل‘کے نام سے معروف ہوگیا ہوگا۔ 

سڑک کے بیچ میں قدیم کنواں نمودار ہونے کی خبر ملنے پر ایم ایل سی ایوان ڈیسوزا کے علاوہ سیکڑوں متجسس شہریوں نے اس مقام پر پہنچ کر معائنہ کیا۔ جبکہ منگلورو کے ڈپٹی کمشنر ایس اجیت کمار ہیگڈے نے بتایا کہ انہوں نے محکمہ آثار قدیمہ اور پولیس کو اس ضمن میں مراسلہ بھیجا ہے، اور آئندہ کارروائی کے سلسلے میں منصوبہ بنانے کی ہدایت دی ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...