بورس جانسن نے سنبھالا برطانوی وزیراعظم کا عہدہ؛ 31 اکتوبر کو یورپی یونین سے علیحدگی کا اعلان؛ ساجد جاوید وزیرخزانہ اور ہندوستانی نژاد پریتی پٹیل کو وزیر داخلہ کا قلمدان
لندن 25/جولائی (ایس او نیوز/ایجنسی) برطانوی حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ اور نو منتخب وزیراعظم بورس جانسن نے بدھ کو اپنا عہدہ سنبھال لیا اور ملکہ کی منظوری حاصل کرنے کے ساتھ ہی اپنی کابینہ بھی تشکیل دے دی۔ اس سے قبل سابق وزیراعظم تھریسا مے نے ایوان میں اپنے آخری خطاب کے بعد ملکہ سے ملاقات کی اور اُنہیں اپنا استعفیٰ پیش کیا۔
جمعرات کو بورس جانسن نے اپنی کابینہ کا اعلان کیا ہے جس میں دو چہرے اہم ہیں۔ایک ساجد جاوید ہیں جو تھریسامے کی حکومت میں وزیرداخلہ کے عہدے پر فائز تھے انہیں اب وزیر خزانہ کا قلمدان دیا گیاہے جبکہ ہندوستانی نژاد پریتی پٹیل کو وزیر داخلہ کا قلمدان دیا گیاہے۔
واضح رہے کہ انگلینڈ میں وزیرخزانہ کا عہدہ وزیراعظم کے بعد سب سے اہم سمجھا جاتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستانی نژاد ساجد جاوید وزیراعظم کی دوڑ میں بھی شامل تھے لیکن بورس جانسن بازی لے گئے۔ پریتی پٹیل کو ایک طرح سے ساجد جاوید کی جگہ دی گئی ہے ۔ اطلاع کے مطابق پریتی پٹیل بھی تھریسامے کی سابقہ حکومت میں شامل تھی اور ان کے پاس انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ کا قلمدان تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالتے ہی بورس جانسن نے اس بات کا اعلان کیا کہ چاہے کچھ بھی ہو، برطانیہ 31 اکتوبر کو یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا۔وزیراعظم بننے کے بعد 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر خطاب کرتے ہوئے بورس جانسن نے کہا کہ 'میں برطانیہ کو بہتر مستقبل کے لیے تبدیل کرنا چاہتا ہوں، اب کوئی اگر مگر نہیں، برطانیہ 31 اکتوبر کو یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا'۔ انہوں نے کہا کہ اگر یورپی یونین سے علیحدگی کا معاہدہ نہ ہوا تو بغیر معاہدے کے ہی علیحدہ ہوجائیں گے۔
13 منٹ پر مشتمل تقریر میں بورس جانسن نے کہا کہ بطور وزیراعظم بزرگوں کے مسائل حل کرنا اور سوشل کیئر سیکٹر میں اصلاحات کرنا ان کی اولین ترجیح ہے۔