منگلورو: پولس سکیورٹی کو پھلانگ کر غیر قانونی ٹول گیٹ کا گھیراؤ : سیکڑوں احتجاجیوں کی گرفتاری اور رہائی : عوام کی متحدہ کوششوں کی جیت

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 20th October 2022, 1:22 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

منگلورو:19؍ اکتوبر(ایس اؤ نیوز)سورتکل پر واقع غیر قانونی ٹول گیٹ نکال باہرکرنےکو لےکر پچھلےکئی برسوں سے جدوجہد جاری ہے،اب یہ جدوجہد شدت اختیار کرتےہوئے پولس سکیورٹی کو توڑکر ٹول کو گھیراؤ کئے جانےتک آگے بڑھ گئی ہے۔

بلاتفریق پارٹیوں کی متحدہ جدوجہد میں غیر منقسم دکشن کنڑا ضلع کے عوام نے شرکت کرتےہوئے ٹول کو غیرقانونی ہونے پر مہر ثبت کی۔ جہدکاروں نے ٹول کا گھیراؤ کئے جانے کی وجہ سے تھوڑی دیر کےلئے ٹول وصولی رک گئی تھی ، پولس نے جہدکاروں اور لیڈران کو اپنی تحویل میں لینےکے بعد رہاکردیا۔ سورتکل ٹول گیٹ مخالف جدوجہد سمیتی کی قیادت میں غیر بی جےپی سبھی سیاسی پارٹیاں، دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کئی ساری تنظیموں کے اشتراک سے ٹول گیٹ کو عوام کی طرف سے ہی نکال باہر کرنےکےلئے راست کارروائی کا اعلان کیاگیا تھا۔ اسی دوران جدوجہد کی مخالفت کرتےہوئے 16جہدکاروں کو پولس نے نوٹس جاری کئےجانے کے باوجود بہت بڑی تعداد میں جمع عوام اورجہدکاروں کے ساتھ پولس سکیورٹی کو توڑ کر ٹول گیٹ کا گھیراؤ کیا۔

صبح 9بجے سے ہی سورتکل ٹول گیٹ کے اطراف عوام جمع ہونےلگے تھے۔ تب تک پولس نے بھی پیشگی تیاری کرلی تھی ،  ٹول گیٹ سے 50میٹر کی دوری پر واقع این آئی ٹی کے  کی سامنے والی سرویس روڈ پر پولس نے  بیریکیڈ لگارکھا تھا وہیں احتجاجیوں کو روکے رکھا تھا۔ سیکڑوں کی تعداد میں جمع احتجاجیوں نے رکن پارلیمان اور ارکان اسمبلی کے خلاف نعرے بازی کی۔ ٹول گیٹ نکال باہرکرنے تک اپنی جدوجہد کو جاری رکھنےکافیصلہ لیتے ہوئے احتجاجیوں نے 10بجے کےقریب اچانک پولس سکیورٹی کے لگائے گئے بیریکیڈ کو پھلانگ کر ٹول گیٹ کا گھیراؤ کردیا۔

جہدکاروں کے حوصلے اتنےبلند تھے کہ سکیورٹی کےلئے تعینات 400 سے زائد پولس  بھی انہیں روک  نہیں سکی۔ ٹول گیٹ کے سامنے سکیورٹی کے طورپر ڈالے گئے پولس کے دو دائروں کو توڑکر احتجاجی آگے بڑھے۔ اسی دوران پولس نے بھی ٹول گیٹ ہوراٹا سمیتی کےلیڈران کو اپنی تحویل میں لینےکی کوشش کی، لیکن جہدکار غیر قانونی ٹول فیس وصولی کے خلاف سخت احتجاج درج کیا اور ٹول گیٹ کا گھیراؤ کرنے تک آگے بڑھتا چلاگیا۔

اس دوران پولس اور احتجاجیوں کے درمیان دھکم دھکا ہوئی ، کئی لوگوں کو پولس اٹھا لے گئی ، چند ایک کو توراستے پر ہی  پیر کھینچ کر لے گئی ۔ پولس ہرحال میں احتجاج کو روکنا چاہتی تھی ۔ پولس کی ان تمام کسرتوں کے باوجود احتجاجیوں نے ٹول گیٹ کا گھیراؤ کرکے ہی دم لیا۔ مختلف سیاسی پارٹیوں اور تنظیموں کے لیڈران سمیت احتجاجیوں نے ٹول گیٹ کا گھیراؤ کرنےکے بعد وہیں بیٹھ کر ٹول گیٹ کی مخالفت میں نعرے بازی کرنےلگے۔ کانگریس لیڈر متھون رائے سمیت کئی جہدکاروں نے ٹول گیٹ کیبین پر چڑھ کر احتجاج کیا۔ حالات کو دیکھتےہوئے پولس نے جہدکاروں کا گھیراؤ کرتےہوئے انہیں اپنی تحویل میں لیا۔ پولس اور احتجاجیوں کی ریل پیل کے دوران کئی ایک جہدکار معمولی طورپر  زخمی بھی ہوئے۔ ایک احتجاجی کی آنکھ پر شدت کی مار پڑی تو انہیں اسپتال میں داخل کیاگیا ۔ ٹول گیٹ کی چند اشیاء کو بھی نقصان پہنچا اور کچھ پولس والوں کو بھی چوٹیں آئیں۔

دو احتجاجی زخمی : احتجاج کے دوران پولس اور احتجاجیوں کے درمیان  نوک جھونک  اور دھکم دھکا ہوئی تو دو احتجاجی زخمی ہوگئے۔ منگلورو مہا نگر پالیکا کے سابق ممبر ایاز کرشناپور کے ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ گئی تو عبدالقادر نامی فرد کی آنکھ زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

ٹول گیٹ بند ہونےتک جدوجہد جاری رہے گی :سورتکل ٹول گیٹ کےخلاف جاری جدوجہد میں مزید شدت پیدا ہوگئی ہے اور ہوراٹا سمیتی کے سنچالک منیر کاٹی پالیانے کہا کہ جدوجہد کل بھی جاری رہےگی اور جب تک ٹول گیٹ منہدم نہیں کیاجائے گا تب تک یہ جدوجہد نہیں رکے گی۔ آج پولس اہلکاروں نے احتجاجیوں کو بغیر کسی شرط کے رہاکردیا ہے جس کے چلتے ضمانت لئے بغیر جیل جانےکی نوبت نہیں آئی۔ پولس کی تحویل میں ہی ہوراٹا سمیتی کی میٹنگ ہوئی ۔ آج یقیناً عوامی قوت کے سامنے بی جےپی کی طاقت شکست کھائی ہے۔ انہوں نےکہاکہ بی جے پی حکومت کی پولس کی سبھی دھمکیوں ، ظلم ، سخت سکیورٹی اور طاقت کے استعمال کو پیچھے دھکیلتے ہوئے آج ہم ٹول گیٹ تک پہنچے ہیں، چند گھنٹوں کےلئے ٹول فیس وصولی کو روکنے میں کامیاب ہوئے ہیں، اس طرح ہم نے بی جےپی ارکان اسمبلی کی مطلق العنانی کو چیلنج کردیا ہے، یہ سب تلوناڈو کے عوام کی متحدہ کوشش کا پھل ہے، یہ جیت عوام کی ہے۔

گھنٹوں سواریوں کی آمد ورفت پر روک: احتجاجیوں کی طرف سے اچانک ٹول گیٹ کا گھیراؤ کئے جانے سے قومی شاہراہ 66پر سواریوں کی آمد ورفت روک دی گئی تھی۔ جہدکاروں کو ٹول گیٹ کے گھیراؤ سے باہر لےجانے کےلئے پولس کو بڑی کسرت کرنی پڑی ۔ قریب ڈیڑھ گھنٹے تک سواریوں کی آمد ورفت رکی رہی ۔ اہم لیڈران کی گرفتاری کے بعد پولس نے احتجاجیوں کو منتشر کیاتو سواریوں کی آمد ورفت شروع ہوئی ۔

غیرقانونی سورتکل ٹول گیٹ گھیراؤ جدوجہد میں کانگریس، سی پی ایم، جے ڈی ایس، عاپ سمیت مختلف سیاسی پارٹیاں اور تنظیمیں شریک تھیں۔ ہوراٹا سمیتی کے سنچالک منیر کاٹی پالیا، سابق وزیر ونئے کمار سورکے ، سابق ارکان اسمبلی آئیون ڈیسوزا، شکنتلا شٹی ، جے آر لوبو، محی الدین باوا، بھلوا لیڈر پدم راج ، متھون رائی، ششی دھر ہیگڈے، پرتیبھا کلائی ، بی کے امتیاز، سنتوش بجال، سنیل کمار بجال، دنیش ہیگڈے ، یادو شٹی ، وسنت آچاری ، شری ناتھ کُلال ، راگھویندرراؤ وغیرہ نے احتجاجیوں کی قیادت کی۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔